مسلم لیگ ن کے رہنما، سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ فیصلے سے ثابت ہوا کہ سب سے بڑے چور عمران خان اور چور پارٹی پی ٹی آئی ہے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ڈیڑھ سو کروڑ روپے غیر قانونی طور پر حاصل کیے، انہیں فنڈنگ کرنے والوں میں بھارتی اور اسرائیلی شہری شامل ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ امریکا سے جو فنڈنگ آئی اس کی بڑی لمبی تفصیل ہے، قانون ایک بھی غیر ملکی کمپنی یا شہری سے رقم لینے کی اجازت نہیں دیتا۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ فلاح و بہبود کی رقم تھی تو 55 کروڑ روپے سیاسی جماعت کے اکاؤنٹ میں کیسے آئے؟ 5 سال یہ جھوٹا بیانِ حلفی جمع کراتے رہے۔
سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ بات صرف قانون کی نہیں، لیڈر شپ اور اخلاقیات کی بھی ہے، بیرونی شخصیات اور کمپنیوں سے فنڈنگ لے کر یہاں سیاست کی گئی، فیصلے کے بعد قانون اپنا راستہ لے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کا صرف ایک سچ بتا دیں جو کبھی بولا ہو، 2014ء کے بعد کیا ہوا، وہ بھی ریکارڈ کا حصہ ہے، ایک دن سامنے آ جائے گا۔
ن لیگی رہنما کا یہ بھی کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے ملازمین کے نام اکاؤنٹس تھے، ان میں بھی پیسے آئے، الیکشن کمیشن نے واضح رپورٹ دے دی ہے، اب حکومت اپنی ذمے داری پورا کرے گی۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے ممنوعہ فنڈز لیے ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ آج 8 سال بعد چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سنایا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے پاکستان تحریکِ انصاف کو شوکاز نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے۔