• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ٹی آئی نے جانتے بوجھتے عارف نقوی سے فنڈز لیے: الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے ممنوعہ فنڈز لیے ہیں۔

الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنانے کی کارروائی شروع ہوئی تو ایک وکیل نے آ کر تلاوت کی۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ آج 8 سال بعد چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سنایا۔

عمران خان نے پولیٹکل پارٹیز آرڈر کے تحت پارٹی فنڈنگ سے متعلق الیکشن کمیشن میں اپنے دستخطوں سے بیانِ حلفی جمع کرایا تھا جسے الیکشن کمیشن نے جھوٹا قرار دے دیا۔


PTI ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ

الیکشن کمیشن نے تحریکِ انصاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا جس کے مطابق :

  • متفقہ فیصلہ ہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف نے ممنوعہ فنڈز لیے ہیں۔
  • پی ٹی آئی نے جانتے بوجھتے عارف نقوی سے فنڈز وصول کیے۔
  • پی ٹی آئی کو ممنوعہ ذرائع سے عطیات اور فنڈز موصول ہوئے۔
  • فنڈ ریزنگ میں 34 غیر ملکی ڈونیشنز لی گئیں۔
  • امریکا، آسٹریلیا، متحدہ عرب امارات سے عطیات لیے گئے۔
  • تحریکِ انصاف نے امریکی کاروباری شخصیت سے بھی فنڈز لیے۔
  • پی ٹی آئی کے مجموعی طور پر 16 بے نامی اکاؤنٹس نکلے۔
  • پی ٹی آئی کی لگ بھگ ایک ارب روپے کی فنڈنگ کے ذرائع معلوم نہیں۔
  • اکاؤنٹ چھپانا آئین کی خلاف ورزی ہے۔
  • پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے فارم ون جمع کرایا جو غلط تھا۔
  • پارٹی اکاؤنٹس سے متعلق دیا گیا بیانِ حلفی جھوٹا ہے۔
  • سیا سی جماعتوں کے ایکٹ کے آرٹیکل 6 سے متعلق ممنوعہ فنڈنگ ہے۔
  • پی ٹی آئی نے 34 انفرادی، 351 غیر ملکی کاروباری اداروں بشمول کمپنیوں سے فنڈز لیے۔
  • اسٹیٹ بینک کے ڈیٹا کے مطابق جن 13 اکاؤنٹس کو پی ٹی آئی نے تسلیم نہیں کیا وہ پارٹی قیادت اور مینجمنٹ نے بنائے۔
  • پی ٹی آئی نے عارف نقوی کی کمپنی ووٹن کرکٹ سے ممنوعہ فنڈنگ لی۔
  • عارف نقوی کی کمپنی سے 21 لاکھ 21 ہزار 500 امریکی ڈالرز کی ممنوعہ فنڈنگ لی گئی۔
  • پی ٹی آئی نے ووٹن کرکٹ سے آف شور کمپنی کے ذریعے ممنوعہ فنڈز لیے۔
  • ووٹن کرکٹ لمیٹڈ کے مین آئی لینڈ میں رجسٹرڈ ہے جو ٹیکس سے بچنے کی محفوظ پناہ گاہ ہے۔
  • عارف نقوی نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے 21 لاکھ ڈالرز ووٹن کرکٹ لمیٹڈ کے اکاؤنٹ سے پی ٹی آئی کو پاکستان بھیجے۔
  • ووٹن کرکٹ لمیٹڈ ابراج گروپ کی چھتری تلے کام کر رہا تھا۔
  • ووٹن کرکٹ کے ممنوعہ فنڈز کو بطور عطیات لانے کے لیے استعمال کیا گیا۔
  • یہ عطیات کسی ایسے شخص نے دیے جن کی شناخت عارف نقوی اور پی ٹی آئی نے چھپائی۔
  • پی ٹی آئی نےفنڈز کی ترسیل کو دانستہ چھپایا اور غلط بیانی کی۔
  • عمران خان نے نجی بینک میں اپنے دستخط سے کھلوائے ہوئے 2 اکاؤنٹس ظاہر نہیں کیے۔
  • نجی بینک میں کھلوائے گئے دونوں اکاؤنٹس عمران خان نے پی ٹی آئی کے نام سے کھلوائے۔
  • ایک بینک اکاؤنٹ میں 8 کروڑ سے زائد اور دوسرے میں 51 ہزار ڈالرز تھے۔
  • متحدہ عرب امارات کا قانون خیراتی تنظیموں کے عطیات اکٹھے کرنے کی ممانعت کرتا ہے۔
  • دبئی کے قانون کے مطابق کسی شخص کو فنڈ اکٹھے کرنے کی سرگرمی کرنے کی اجازت نہیں۔
  • فنڈنگ ریزنگ کے لیے اجازت درکار ہوتی ہے، اجازت نہ لینا یو اے ای کے قانون کی خلاف ورزی ہے۔
  • پی ٹی آئی نے بھارتی نژاد امریکی خاتون رومیتا شیٹھی سے 13 ہزار 750 ڈالرز ممنوعہ فنڈنگ لی۔
  • پی ٹی آئی کو نوٹس جاری کیا جاتا ہے کہ کیوں نہ ان کے ممنوعہ فنڈز ضبط کیے جائیں۔
  • الیکشن کمیشن کا دفتر قانون کے مطابق باقی کارروائی بھی شروع کرے گا۔
  • فیصلے کی کاپی وفاقی حکومت کو جاری کی جاتی ہے۔
  • پی ٹی آئی نے جان بوجھ کر متحدہ عرب امارات کی کمپنی برسٹل انجینئرنگ سروسز سے 49 ہزار 965 ڈالرز کی ممنوعہ فنڈنگ لی۔
  • عمران خان نے 5 سال کے جائزے کے دوران جتنی تحریری توجیحات دیں وہ حقائق کے برعکس اور غلط ہیں۔
  • کمیشن کی سماعت اور اسکروٹنی کے عمل کے دوران بھی پی ٹی آئی پارٹی فنڈنگ اور ذرائع کو چھپاتی رہی۔
  • پی ٹی آئی نے مجموعی طور پر 83 کروڑ سے زائد کے ایسے فنڈز لیے جن کے ذرائع معلوم نہیں۔
  • پی ٹی آئی کو 51 لاکھ 22 ہزار 218 ڈالرز کے ممنوعہ فنڈ موصول ہوئے۔
  • تحریکِ انصاف کو 7 لاکھ 92 ہزار 265 برطانوی پاؤنڈ کے ممنوعہ فنڈز ملے۔
  • پی ٹی آئی کو آسٹریلیا کی 7 کمپنیوں سے 2 ہزار 560 ڈالرز کی ممنوعہ رقم موصول ہوئی۔
  • پاکستان تحریکِ انصاف کو بھارت کی 4 کمپنیوں سے 1 ہزار 84 ڈالرز کی ممنوعہ رقم موصول ہوئی۔


PTI کو شوکاز نوٹس جاری

الیکشن کمیشن کی جانب سے پاکستان تحریکِ انصاف کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا گیا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کے سنائے گئے فیصلے کی کاپی


فیصلہ جون میں محفوظ ہوا

پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ رواں سال 21 جون کو محفوظ کیا گیا تھا۔

الیکشن کمیشن میں تحریکِ انصاف ممنوعہ فنڈنگ کیس 2014ء سے چل رہا تھا، جو پی ٹی آئی کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے دائر کیا تھا۔

درخواست گزار نے بیرونِ ملک سے پارٹی فنڈنگ میں بے قاعدگیوں کی نشاندہی کی تھی۔

ریڈ زون میں سیکیورٹی ہائی الرٹ

تحریکِ انصاف کی ممنوعہ فنڈنگ کے کیس کے فیصلے کے موقع پر اسلام آباد کے ریڈ زون میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کی گئی۔

ایکسپریس چوک اور نادرا چوک سے ریڈ زون میں انٹری بند کر دی گئی۔

 چیف الیکشن کمشنر کی جانب سے اس موقع پر سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کی ہدایت کی گئی تھی۔

ذرائع کے مطابق ممنوعہ فارن فنڈنگ فیصلے کے موقع پر پولیس اور ایف سی کے ایک ہزار جوان ڈیوٹی پر مامور کیے گئے، جبکہ سیاسی جماعتوں کے کارکنان کو داخلے کی اجازت نہیں تھی۔

ثابت ہوا سب سے بڑے چور عمران ہیں: شاہد خاقان

مسلم لیگ ن کے رہنما، سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ فیصلے سے ثابت ہوا کہ سب سے بڑے چور عمران خان اور چور پارٹی پی ٹی آئی ہے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ڈیڑھ سو کروڑ روپے غیر قانونی طور پر حاصل کیے، انہیں فنڈنگ کرنے والوں میں بھارتی اور اسرائیلی شہری شامل ہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ امریکا سے جو فنڈنگ آئی اس کی بڑی لمبی تفصیل ہے، قانون ایک بھی غیر ملکی کمپنی یا شہری سے رقم لینے کی اجازت نہیں دیتا۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ فلاح و بہبود کی رقم تھی تو 55 کروڑ روپیہ سیاسی جماعت کے اکاؤنٹ میں کیسے آیا؟ 5 سال یہ جھوٹا بیانِ حلفی جمع کراتے رہے۔

سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ بات صرف قانون کی نہیں، لیڈر شپ اور اخلاقیات کی بھی ہے، بیرونی شخصیات اور کمپنیوں سے فنڈنگ لے کر یہاں سیاست کی گئی، فیصلے کے بعد قانون اپنا راستہ لے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کا صرف ایک سچ بتا دیں جو کبھی بولا ہو، 2014ء کے بعد کیا ہوا، وہ بھی ریکارڈ کا حصہ ہے، ایک دن سامنے آ جائے گا۔

ن لیگی رہنما کا یہ بھی کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے ملازمین کے نام اکاؤنٹس تھے، ان میں بھی پیسے آئے، الیکشن کمیشن نے واضح رپورٹ دے دی ہے، اب حکومت اپنی ذمے داری پورا کرے گی۔

عمران خان آج ہی استعفیٰ دیں: اکبر ایس بابر

پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کے درخواست گزار اکبر ایس بابر کا کہنا ہے کہ آج ثابت ہو گیا کہ تمام الزامات درست تھے، عمران خان مغرب کی مثالیں دیتے تھے، مطالبہ کرتا ہوں کہ چیئرمین پی ٹی آئی آج ہی استعفیٰ دیں۔

اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اکبر ایس بابر نے کہا کہ تحریکِ انصاف کو نظریاتی کارکنوں کے حوالے کیا جائے، ہم نے ایک پہاڑ سے ٹکر لی تھی، اللّٰہ تعالیٰ نے 8 سال کی جدو جہد کے بعد ہمیں سرخ رو کیا، اس کیس سے میرا کوئی ذاتی مفاد نہیں تھا۔

ان کا کہنا ہے کہ ہمیشہ کہتا تھا کہ ان اداروں سے انصاف لے کر دکھاؤں گا، الیکشن کمیشن نے میرے تمام الزامات کی تصدیق کر دی، آج الیکشن کمیشن نے فردِ جرم عائد کر دی ہے، شوکاز نوٹس بھیج دیا ہے، عمران خان نے عارف نقوی کی طرف سے جو بیانِ حلفی جمع کرایا تھا وہ جھوٹا تھا۔

پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کے درخواست گزار نے کہا کہ فنانشل ٹائم کی اسٹوری نے ثابت کیا کہ ابراج کی طرف سے فنڈنگ ہوئی، توقع ہے کہ دیگر جماعتوں سے متعلق بھی الیکشن کمیشن کا فیصلہ آئے گا، آج فیصلے میں میرے تمام الزامات تسلیم کیے گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی غلط بیانی، جمع کرائے گئے جھوٹے سرٹیفکیٹ ثابت ہوئے، یہ تاریخی فیصلہ ہے، فاشزم کے سامنے بند باندھا گیا ہے، آج کے فیصلے نے نظریۂ ضرورت کو غلط ثابت کر دیا ہے، قانون اور آئین کو نافذ کرنے سے بہت سی چیزیں دفن ہو جاتی ہیں۔

اکبر ایس بابر کا یہ بھی کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے شوکاز جاری کر دیا ہے، الزامات درست ثابت ہوئے، وقت آگیا ہے کہ تحریکِ انصاف میں رجیم چینج ہو، اگر فنانشنل ٹائم کی اسٹوری جھوٹی ہے تو برطانیہ میں چیلنج کر دیں۔

چیف الیکشن کمشنر مستعفی ہوں: شیخ رشید

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ، سابق وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ اپیل کرتا ہوں کہ ملک کے لیے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ مستعفی ہوں۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنائے جانے پر اپنے ردِعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے یہ بات ’جیو نیوز‘ سے خصوصی گفتگو میں کہی۔

شیخ رشید نے کہا کہ آج کے فیصلے سے کوئی ایسا بحران پیدا نہیں ہو گا جس کو مینج نہ کیا جا سکتا ہو، تمام جماعتوں کے لیے ایک قانون ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کا آئین موم کی ناک بن چکا ہے، یہ جہاں مرضی لے جائیں عمران خان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔

سابق وزیرِ داخلہ نے کہا کہ آج بھی کھودا پہاڑ نکلا چوہا، نہ نو من تیل ہو گا، نہ رادھا ناچے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں گواہی دینے کے لیے تیار ہوں کہ یہ خود اسامہ بن لادن سے پیسے لیتے رہے ہیں۔

شیخ رشید کا یہ بھی کہنا ہے کہ 8 سال آپ نے قوم کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگائے رکھا، پاکستانی قوم کے پاس ٹیلی فون اور ٹی وی دیکھنے کے سوا کوئی کام نہیں۔

فنڈنگ ثابت ہوئی تو فنڈ ضبط کرنے کیلئے ریفرنس بھیجا جائیگا: کنور دلشاد

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سابق سیکریٹری کنور دلشاد کا کہنا ہے کہ ممنوعہ یا فارن فنڈنگ ثابت ہوئی تو الیکشن کمیشن ریفرنس بھیجے گا کہ فنڈ ضبط کرلیا جائے۔

یہ بات کنور دلشاد نے ’جیو نیوز‘ کے مارننگ شو ’جیو پاکستان‘ میں خصوصی گفتگو کے دوران کہی۔

ان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے ریفرنس کے بعد حکومت آرٹیکل 17 کے تحت وزارتِ داخلہ کے ذریعے سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کرے گی۔

کنور دلشاد نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فل کورٹ ریفرنس پر سماعت کرے گا، تحریکِ انصاف خود بھی حکومت سے پہلے سپریم کورٹ میں فیصلہ چیلنج کر سکتی ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ پینڈورہ بکس کھلے گا، اکبر ایس بابر کے پاس ایسے ریکارڈ ہیں۔

سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن نے یہ بھی کہا کہ پارٹی کالعدم ہوتی ہے تو تمام ممبرِ اسمبلی کالعدم، دفاتر اور اکاؤنٹس ضبط ہو جائیں گے۔

فیصلے سے آج کوئی آسمان نہیں ٹوٹنا: فواد چوہدری

الیکشن کمیشن کی جانب سے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنانے کے حوالے سے تحریکِ انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ فیصلے سے آج کوئی آسمان نہیں ٹوٹنا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے بیان میں انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے فیصلے ہیں کہ الیکشن کمیشن تینوں جماعتوں کے کیسز کا فیصلہ کرے۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے فنڈنگ کے معاملات کو دیکھنے کی زحمت نہیں کر رہا۔

سابق وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ سیاسی فیصلے الیکشن کمشنر نہیں عوام نے کرنے ہیں، اصل فیصلہ عوام کا ہو گا۔

قومی خبریں سے مزید