ویانا (اے ایف پی) ایران سے ایٹمی پروگرام پر مذاکرات کے لئے پوری یونین نے حتمی متن جمع کرادا ہے جس کا مقصد 2015ء کے اس معاہدے کو بچانا ہے جو ایران کے ایٹمی عزائم پر قابو پانے کے لئے کیا گیا تھا۔ یورپی کام کا کہنا ہےکہ مذاکراتی متن پر چار دنوں تک کام کرنے کے بعد اسے جمع کرایا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہےکہ اب مذاکرات ختم ہوگئے ہیں اب بات چیت کا حتمی متن پیش کردیا گیا ہے جس پر اب کوئی گفت و شنید نہیں ہوسکتی۔ ایران سے مذاکرات کے عمل میں برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی اور روس شامل رہے جبکہ امریکا اس عمل میں بالواسطہ شریک رہا تاکہ ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے کا ازسرنو جائزہ لیا جاسکے۔ ایران کا کہنا ہے کہ وہ یورپی یونین کے جاری کردہ متن کا جائزہ لے رہا ہے جس کے بعد ابتدائی ردعمل دے دیا جائے گا تاہم اس پر جامع نظرثانی کی ضرورت رہتی ہے جس کے بعد ہی ایران اپنا اضافی موقف دے گا۔ ایرانی خبر رساں ایجنسی ارنا نے وزارت خارجہ میں نامعلوم ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اقوام متحدہ اور آئی اے ای اے (بین الاقوامی ایٹمی توانائی ادارہ) کو اٹھانے والے سوالات حل کرنے ہوں گے۔ جو غیر اعلانیہ ایٹمی تنصیبات پر موجود ایٹمی مادے سے متعلق ہیں۔ آئی اے ای اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے گزشتہ جون سے ایک قرارداد میں مناسب وضاحت نہ کرنے پرا ن کو تنبیہ کی تھی۔ ایرانی وزیر خا رجہ حسین امیر عبداللہ نے ک ہاکہ اس معاملے میں غیر متعلقہ اور غیر تعمیری معاملات کو اٹھایا گیا ہے۔