کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں کئی گھنٹوں سے مسلسل بارش جاری ہے، نواحی علاقوں میں موسلادھار بارش اور سیلابی صورتحال مزید گھمبیر ہو گئی۔
صوبہ بلوچستان میں سیلاب اور بارشوں کے سبب خواتین اور بچوں سمیت 500 سے زائد افراد سیلابی پانی میں پھنسے ہیں۔
رات گئے مشیر داخلہ بلوچستان اور ڈی جی، پی ڈی ایم اے کی جانب سے بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا گیا۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران مشیرِ داخلہ بلوچستان، ضیاء لانگو کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں شدید بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال کا سامنا ہے، بارش جاری رہی تو ڈیموں سے پانی کا اخراج شروع کر دیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم اے کا عملہ، افسران اور مشینری متاثرہ علاقوں میں موجود ہیں۔
ضیاء لانگو نے کہا کہ طوفانی بارشوں اور سیلابی صورتحال کے باعث صوبہ شدید مشکل سےدو چار ہے، میڈیا سے گفتگو کے دوران مشیرِداخلہ بلوچستان نے وفاقی حکومت سے تعاون کی اپیل بھی کی۔
دوسری جانب ڈپٹی ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے کا بتانا تھا کہ بارش کے باعث نواں کلی میں کئی کچے مکانات گر گئے ہیں، پانی میں پھنسے100 لوگوں کو نکال لیا گیا ہے، 150مزید افراد پھنسے ہوئے ہیں جنہیں جلد ریسکیو کرلیا جائےگا۔
ڈپٹی ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ علاقےمیں ہیوی مشنری پہنچادی گئی ہے، پانی کی گزر گاہوں کو کلیئر کیا جا رہا ہے۔