اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے رواں مالی سال زرعی شعبے کو 1800 ارب روپے کا قرض مہیا کرنے کا ہدف طے کیا ہے۔
ایس بی پی کے مطابق زرعی شعبے کو 1800 ارب قرض کی فراہمی کا مقصد ملک کی فوڈ سیکیورٹی اور زرعی پیداوار کو بڑھانا ہے۔
ایس بی پی اعلامیے کے مطابق گندم کی پیداوار کے لیے 140 ارب کے قرضے دیے جانے کا ہدف طے کیا ہے، دیگر فارم مشنری کے لیے 20 ارب جبکہ 45 ارب روپے ٹریکٹر فنانسنگ کے لیے رکھے ہیں۔
اعلامیے کے مطابق فی ایکڑ قرض کی اشاریاتی حد 40 ہزار روپے بڑھا کر 1 لاکھ کردی ہے، مالی سال 2022ء میں مالیاتی اداروں نے 1419 ارب زرعی قرض فراہم کئے ہیں۔
ایس بی پی اعلامیے کے مطابق حالیہ دنوں میں زرعی شعبے کو رقم کی فراہمی سست روی کا شکار رہی، موسمی تبدیلیاں، بینکوں کے اپنے وسائل اور قرض لینے والے کی سوچ سست روی کے اسباب ہیں۔
ایس بی پی کے مطابق بینکوں کو بھی اپنے سالانہ اہداف حاصل کرنے میں دشواریاں رہیں، زرعی قرض بازار میں مقابلے کی فضاء پیدا کرنے کے لیے رینکنگ جاری کی ہے۔