سیہون کے قریب منچھر جھیل میں پانی کے دباؤ نے زیرو پوائٹ کے مقام پر شگاف ڈال کر ایک اور راستہ بنا لیا۔
منچھر جھیل سے پانی کا تیزی سے اخراج جاری ہے، پانی یونین کونسل واہڑ کی جانب بڑھنے لگا، پانی پانچوں یونین کونسلوں کی حدود میں داخل ہو چکا جبکہ متاثرہ دیہات کی تعداد 150 تک پہنچ گئی۔
جھیل میں پانی کی سطح کم کرنے کے لیے تین کٹ لگائے گئے ہیں، پانی کی سطح میں اب بھی کمی نہیں آسکی ہے جس کے باعث سیہون شہر اور سعید آباد کے لیے خطرہ برقرار ہے۔
بند کو اچانک کٹانے سے 2 اہلکاروں سمیت 3 افراد ریلے میں بہہ گئے تھے، مقامی افراد نے انہیں بچا لیا۔
وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کے آبائی علاقے جھانگارا باجارا میں 20 کلومیٹر سڑک بھی 5 روز سے زیر آب ہے۔
ادھر دادو کے سیم نالے میں کالی موری کےمقام پر کمزوربند میں دراڑیں پڑنے لگیں،بند کو مضبوط کرنے کا کام جاری ہے۔
بدین کی ’پران‘ندی میں 6 روزبعد دوبارہ شگاف پڑگیا، 30سےزائد ڈوبےدیہات میں پانی کی سطح مزیدبڑھ گئی۔