پشاور اور لاہور میں بخار کی گولیوں کی مارکیٹ میں قلت ہوگئی، جس کی وجہ سے ان کی قیمتوں میں بھی ہوشربا اضافہ ہوگیا ہے۔
خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں بخار کی گولیوں کے پتے کی قیمت 17 روپے سے بڑھ کر 30 روپے ہوگئی، بعض میڈیکل اسٹورز پر بخار، سر درد کی دوا بھی دستیاب نہیں۔
میڈیکل اسٹور مالکان کا کہنا ہے کہ بخار کی گولیوں کا پرانا اسٹاک موجود ہے نیا نہیں آ رہا، دوا ساز کمپنیاں مارکیٹ میں سپلائی نہیں کر رہیں، جس کی وجہ سے دوائیاں بلیک میں بھی فروخت ہو رہی ہیں۔
لاہور میں بھی کورونا، ڈینگی، ملیریا اور موسمی بخار کے وار جاری ہیں، لیکن بخار کی ادویات ایک بار پھر مارکیٹ سے غائب ہوگئیں، ادویات نہ ملنے کی وجہ سے مریض اور ان کے لواحقین پریشان ہو کر رہ گئے۔
پنجاب کے شہر لاہور میں ایک جانب ڈینگی، ملیریا اور موسمی بخار میں اضافہ ہو رہا ہے تو دوسری جانب بیشتر میڈیکل اسٹورز پر بخار کی ادویات دستیاب نہیں ہیں۔
میڈیکل اسٹورز والوں کا کہنا ہے کہ 4 ہفتوں سے بخار کی گولیوں کی سپلائی نہیں آئی، جبکہ ادویہ ساز کمپنیوں نے ادویات کی سپلائی میں خلل کا ذمے دار سیلاب کو قرار دے دیا ہے۔
مریضوں اور ان کے لواحقین کا کہنا ہے کہ وہ بخار کی گولیوں کے حصول کیلئے مارے مارے پھر رہے ہیں۔