وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ مرضی کے آرمی چیف کا نہ کبھی ہم نے کہا نہ ہی کبھی سوچا۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں میزبان شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا بیانیہ مکمل طور پر مسترد کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق اپنے وقت اور طریقہ کار کے مطابق فیصلہ ہوگا، مرضی کے آرمی چیف کا نہ کبھی ہم نے کہا نہ ہی کبھی سوچا۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ اس معاملے پر عمران خان کی رائے کو مکمل طور پر نظر انداز کرنا چاہیے۔
رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا تھا کہ عمران خان وہ فتنہ ہے جس کو جتنا مانتے جائیں گے یہ بڑھتا جائے گا، آئین کے مطابق آرمی چیف کی تعیناتی کا فیصلہ ہوگا تو یہ فتنہ بیٹھ جائے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان ایک فتنہ ہے اور یہ ہر طرف اپنا فتنہ پھیلانا چاہتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 25 مئی کو عمران خان کو رسوا کر کے جانے دیا اب نہیں جانے دیں گے، اس دفعہ پنجاب سے بھی لوگ لے کر آئیں ان کی خاطر مدارات کریں گے۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ ملک اور ادارے کی تاریخ بتاتی ہے کہ کوئی مرضی کا آرمی چیف لگا نہیں سکا، فوج نے بحیثیت ادارہ قائم رہنا ہے تو اس بیانیے کو مسترد کرنا ہوگا۔
ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ججز کے تقرر پر ججز میں ہی اتفاق نہیں تھا، جوڈیشل کمیشن میں ججز کی تعداد دیگر کے مقابلے میں دگنی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فارن فنڈنگ کا چالان عدالت میں پیش ہوگا تو لوگ حیران ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ 63 اے کا فیصلہ آئین دوبارہ لکھنے کے مترادف ہے، ریویو ہوگا۔