پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ پاکستان کے دشمنوں نے عمران خان کو فنڈ کیا ہے، عمران خان کا مسئلہ حل کرنا 3 دن سے زیادہ کا کام نہیں، یہ شخص ملک کے لیے خطرناک ہے، مخالفین کے لیے نہیں۔
مریم نواز نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران سابق وزیرِ اعظم عمران خان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس شخص کو سیاست، اخلاقی اقدار اور نوجوانوں کو تباہ کرنے کے لیے لانچ کیا گیا، یہ پاکستان کی معیشت میں سرنگیں بچھا کر چلا گیا ہے، آج تک پاکستان کی معیشت اس کے حملے سے نکل نہیں پائی، جاتے ہوئے اس نے خود ہی آئی ایم ایف کے معاہدے کی خلاف ورزی کی، کسی فارن فنڈڈ فتنے کی خواہش پر فیصلہ نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح یہ اداروں پر حملہ آور ہو رہا ہے ایسا کوئی پاگل انسان ہی کر سکتا ہے، عمران خان سرکاری وسائل پر سیلاب زدگان کی بجائے جلسوں کے لیے جاتے ہیں، ہم سوشل میڈیا پر 5 ارب جمع کرنے کا جھوٹ نہیں بول رہے، شہباز شریف ہر صوبے میں امداد کے لیے متحرک ہیں۔
مریم نواز نے کہا ہے کہ جب جنرل باجوہ کی ایکسٹینشن کا وقت آئے گا تب اس پر تبصرہ کروں گی، یہ بحث اس شخص نے چھیڑی ہے جو فتنہ خان ہے، پہلے وہ کسی ایک بیان پر کھڑے ہوں پھر ہم اپنا مؤقف دیں گے، جعلی انقلاب 2 ماہ سے زیادہ نہیں چل سکا، اب وہ دوبارہ سی وی لے کر گھوم رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان پہلے اپنے کوچ کا نام بتائیں، کچھ روز پہلے کہا تھا، پھر دہرا رہی ہوں، یہ شخص فتنہ، انتشار اور پاکستان کی تباہی ہے۔
ن لیگی رہنما کا کہنا ہے کہ الیکشن اپنے مقررہ وقت پر ہونے چاہئیں، امید ہے کہ الیکشن وقت پر ہی ہوں گے، الیکشن قریب آنے پر ن لیگ کی قیادت فیصلہ کرے گی، کسی فارن فنڈڈ فتنے کے مطالبے پر فیصلہ نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ آپ کو الیکشن کی تاریخ چاہیے، پنجاب اور کے پی کی اسمبلی توڑیں اور جائیں الیکشن میں، وہ بے ساکھیاں ڈھونڈ رہے ہیں، وہ جو ہٹ چکی تھیں، جتھے لا کر، پریشر ڈال کر، الیکشن ہو یا کچھ اور ہو، جتھے اور پریشر کے ساتھ حکومت کو ان کی بات نہیں سننا چاہیے۔
مریم نواز نے کہا کہ سارے اداروں کا اتفاق رائے ہونا چاہیے کہ وہ شخص فتنہ ہے، اس شخص نے جلسے میں کھڑے ہو کر خاتون جج کے بارے میں کیا کچھ کہا، آپ مائیک پر کھڑے ہو کر خواتین کو جملے کستے ہیں۔
اُن کا کہنا ہے کہ نااہلی سے بچنے کے لیے آپ ایسا کر رہے ہیں، ایسا نہیں ہوگا، قانون کی نظر میں سب برابر ہیں، یہ سن سن کر کان پک چکے، یہی کام دانیال عزیز، طلال چوہدری اور نہال ہاشمی کی طرح کسی عام آدمی نے کیا ہوتا تو دس سال کے لیے نااہل ہوچکا ہوتا، معافی مانگنے کے باجود نہال ہاشمی کے ساتھ یہ سب ہوا، اس سے سیاسی جماعت کالبادہ اوڑھا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کی کسی صوبے میں حکومت نہیں، شہبازشریف ہر صوبے میں جا رہے ہیں، پاکستان کے سب سے بڑے صوبے میں آپ کی حکومت ہے، آپ سب کچھ وفاقی حکومت پر ڈال کر پتلی گلی سے فرار نہیں ہوسکتے، اس حکومت میں آپ کا سب سے بڑا اسٹیک ہے، آپ ذمے دار ہیں۔
مریم نواز کا کہنا ہے کہ ٹیکس پیئرز کا پیسہ استعمال کر کے عمران خان ہیلی کاپٹر استعمال کرتے ہیں، پنجاب اور کے پی میں عمران خان کی حکومت ہے، آپ سب کچھ وفاقی حکومت پر نہیں ڈال سکتے، جب وہ حکومت میں تھے اور ایک پیج پر تھے تو سپہ سالار کی تعریف روز سننےکو ملتی تھی، جب اقتدار سے نکالے گئے تو نیوٹرل کہا، کیا کچھ نہیں کہا، جعلی انقلاب کی ابھی ابھی ایکسپائری ہوئی ہے، اپنی سی وی لے کر جگہ جگہ گھوم رہےہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیاست میں مذہب کو استعمال نہیں کرنا چاہے، سیاست تو عبادت ہے، سیاست صرف اقتدار کی تگ و دو نہیں، احسن اقبال صاحب نے گولی کھائی، نواز شریف پر کیچڑ اچھالا گیا، میری والدہ کے حلقے میں پی ٹی آئی نے الیکشن ہی مذہب کے نام پر لڑا۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران مریم نواز کا کہنا تھا کہ سینیٹ کے الیکشن میں سب سے بڑا تو شرک آپ نے کیا، اقتدار میں ہوتے ہوئے مذہب کی تعریف آپ کے لیے بدل جاتی ہے؟
انہوں نے معیشت سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ معیشت کو بحال کرنے کے لیے سال لگیں گے، چند ماہ میں کچھ نہیں ہوتا، حکومت نے مشکل فیصلے کیے ہیں، شہباز شریف نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا ہے، ملک کی معیشت آہستہ آہستہ بحال ہوگی، حکومت ملک کی معیشت کو بہتری کی طرف لانے کی کوشش کر رہی ہے۔
ن لیگی رہنما کا کہنا ہے کہ ابھی تو صرف معیشت بچانے کے لیے فائر فائٹنگ ہو رہی ہے، الیکشن کے بعد جب 5 سال کے لیے حکومت آجائے گی تو وہ اپنے فیصلے لے گی۔
انہوں نے کہا کہ پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے کے کسی فیصلے کو سپورٹ نہیں کرتے، جتنی لوگوں کی تنخواہیں، اتنے بجلی کے بل آ رہے ہیں، حکومت کنٹرول کرے، حکومت سے درخواست کرتی ہوں کو بجلی کے بلوں میں اضافہ واپس لیا جائے۔
عمران خان سے متعلق مریم نواز کا مزید کہنا ہے کہ جب یہ حکومت سے نکلے تو کہا کہ امریکا نے میرے خلاف سازش کر دی، آپ اس شخص کی ذہنی حالت دیکھیں، یہ ذہنی طور پر مریض شخص ہے، پہلے امریکا مخالف نعرے لگوائے اب 25 ہزار ڈالر دے کر لابنگ فرم ہائر کی، عمران خان بتائیں رابن رافیل کو کیا بتایا ہے۔
اُن کا کہنا ہے کہ میرا ہدف کوئی بھی نہیں، کسی کو ذاتی طور پر ٹارگٹ نہیں کرتی، میں نے صرف بات نہیں کی، عدالت میں معاملہ لے کر گئے، میں نے فیکٹس پر بات کی اور حقائق کو آپ نہیں بدل سکتے۔
مریم نواز نے کہا کہ حکومت سے شکوہ ہے کہ ایک شخص جس کے ہاتھ جرم سے رنگے ہیں اسے ابھی تک کسی کیس کا سامنا نہیں، ججز کو دیکھنا چاہیے وہ کیوں ایک فتنے کو بڑھنے کا انجانے میں موقع دے رہے ہیں، کل کو کسی کا گھر، کسی کی عزت محفوظ نہیں ہوگی، اس میں عدلیہ شامل ہوگی۔
اُن کا کہنا تھا کہ شہبازشریف مدثر نارو کا کیس دیکھ رہے ہیں، امید ہے وہ کامیاب ہوجائیں گے۔