وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ عمران خان کے گرد سلیمانی ٹوپی حصار باندھے ہوئے ہے، ان کے بیانات پر جھوٹ بولنے کا چمپیئن بھی شرماتا ہوگا۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کیساتھ‘ میں میزبان شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان جواب دیں کس نے چار وزیر خزانہ بدلے؟
ان کا کہنا تھا کہ تین سال میں معیشت تباہ کر دی گئی، کس نے کہا تھا کہ اسد عمر ناکام ہوگئے اور وزیر خزانہ تبدیل کیا گیا؟
احسن اقبال نے کہا کہ چار سال پاکستان کی کوئی ڈیولپمنٹ پالیسی ہی نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ اپریل میں شرطیں لگ رہی تھی کہ ایک ہفتے میں پاکستان سری لنکا بننے لگا ہے، آج دنیا پاکستان کے سری لنکا بننے کی بات نہیں کر رہی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عمران خان کے بیانات پر جھوٹ بولنے کا چمپیئن بھی شرماتا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اتنی بڑی قدرتی آفت کا سامنا ہے تو قوم کی ہمت بڑھانی چاہیے، عمران خان کو تو اتنی توفیق نہیں کہ جہاں حکومت ہے وہاں متاثرہ علاقوں میں جاتے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی بین الاقومی اداروں کو کہہ رہی ہے کہ پاکستان کی مدد نہ کریں، لوگ پی ٹی آئی کی اصلیت کو جانتے ہیں کہ یہ ملک کے ساتھ کیا کر کے گئے ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان کو کوئی پوچھ سکتا ہے؟ یہ تو وی آئی پی ہیں ان کو کیا گلہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ ہم سے پوچھیں کہ ہم سب کس طرح جیل کاٹ کر آئے ہیں، توہین عدالت میں ہمارے لوگوں نے بھگتا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سلیمانی ٹوپی ہے جو عمران خان کے گرد حصار باندھے ہوئے ہے، پوری قوم کے لیے معمہ ہے کہ یہ کونسی سلیمانی ٹوپی کا حصار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار نے بلدیاتی اداروں کی بحالی کے فیصلے کو چار سال جوتے کی نوک پر رکھا۔
انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان کے خلاف کارروائی نہیں ہوتی تو پھر کیا سیاست اس بنیاد پر ہوگی کہ کون کتنی بڑی گالی دے سکتا ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے مشکل فیصلے کیے ہمیں حق ہے کہ معیشت مستحکم کر کے عوام میں جائیں، ایسا نہیں ہوسکتا کہ زہر ہم کھائیں اور حلوہ عمران خان کے پاس جائے۔
احسن اقبال نے کہا کہ موجودہ حالات میں سندھ اور بلوچستان میں تو چھ ماہ الیکشن کی بات ہی نہیں کرسکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا مطالبہ ہے کہ پورا ملک ہاتھ باندھ کر ان کے سامنے کھڑا ہوجائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب اور مردم شماری کی وجہ سے آئندہ فروری سے پہلے الیکشن نہیں ہوسکتے۔