• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

طے کرنا ہوگا کہ بالا دستی آئین کو حاصل ہے یا یہ چند طبقوں کو: احسن اقبال

وفاقی وزیر احسن اقبال—فائل فوٹو
وفاقی وزیر احسن اقبال—فائل فوٹو

وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ طے کرنا ہو گا کہ اب ملک میں بالا دستی آئین کو حاصل ہے یا صرف چند طبقوں کو۔

کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے یہ بات کہی ہے۔

ان کا کہنا ہے وہ بارشوں سے تباہی کے بعد متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو کا راستہ نکالیں گے، سردار عطاء اللّٰہ مینگل نے اصولوں اور نظریات کی سیاست کی۔

احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کی تحریک بیلٹ اور ووٹ کے ذریعے تھی، جس ایوب خان نے راستے سے ہٹایا، معیشت مضبوط نہیں ہوگی تو پاکستان مضبوط نہیں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کے معاملات ریاست کے لیے چیلینج ہیں، وفاقی حکومت مسنگ پرسن کے اس مسئلے کو مستقل بنیادوں پر حل کرنا چاہتی ہے، بلوچستان کا ترقیاتی بجٹ کا حصہ پنجاب سے زیادہ رکھا ہے۔

احسن اقبال کا کہنا ہے کہ دنیا میں پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، اس وقت ملک کا ایک تہائی حصہ سیلاب سے متاثر ہے، لوگوں کے مال، مویشی، فصلیں سب کچھ تباہ ہو گیا۔

ان کا کہنا ہے کہ بچ جانے والا دو تہائی پاکستان اگر عزم کرے تو کسی کی ضرورت نہیں، سیلاب کے باعث گندم کو نقصان پہنچا ہے، ملک میں پھر بھی وافر گندم ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ راستوں کو نقصان پہنچنے سے سپلائی کا مسئلہ ہے، اسے بھی حل کر لیں گے، یہ ہمارے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہے، ان شاء اللّٰہ ہم سرخرو ہوں گے، عمران خان مسلسل ملک میں انتشار اور محاذ آرائی پیدا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب کسی گھر میں سوگ ہوتا ہے تو دشمن بھی ساتھ بیٹھ جاتے ہیں، عمران خان مسلسل اداروں اور فوج پر حملے کر رہے ہیں، 4 سال کی ان کی حکمرانی کیا لوگ بھول گئے؟ انہوں نے معیشت کے نٹ بولٹ کھول دیے۔

احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے ریزہ ریزہ کی جانے والی معیشت کو ہم جوڑ رہے ہیں، اس وقت مہنگائی کی وجہ پوری دنیا میں مہنگائی اور آئی ایم ایف سے معاہدہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یہ کڑوا گھونٹ اس لیے پینا پڑا کیوں کہ عمران خان وعدے کر کے گئے، عمران خان نے آئی ایم ایف کے سامنے سرینڈر کیا، اس وقت حقیقی آزادی کہاں تھی۔

وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ جوں جوں معیشت بحال ہو گی قیمتوں کے اندر بھی استحکام آئے گا، سب سے بڑی ترجیح ہماری اس وقت سیلابی صورتِ حال پر قابو پانا ہے، کراچی اور حیدر آباد کے انفرا اسٹرکچر اور یونیورسٹی کے منصوبے بھی ہیں۔

قومی خبریں سے مزید