• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
فوٹو، بین الاقوامی میڈیا
فوٹو، بین الاقوامی میڈیا 

ملکہ الزبتھ دوم کی آج لندن میں سرکاری طور پر آخری رسومات ادا کی جائیں گی، اس موقع پر عالمی رہنماؤں نے اُنہیں خراجِ عقدت پیش کیا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق، بھارتی صدر دروپدی مرمو، امریکی صدر جو بائیڈن، اور فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون ملکہ کی آخری رسومات میں شرکت کرنے والے عالمی رہنماؤں میں شامل ہیں۔

بھارتی صدر دروپدی مرمو جوکہ ملکہ کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے 3 روزہ دورے پر لندن میں موجود ہیں، اُنہوں نے اتوار کو بھارتی حکومت کی جانب سے ایک تعزیتی کتاب پر دستخط کیے۔ 

امریکی صدر جو بائیڈن نےبھی ملکہ برطانیہ کے انتقال پر اظہارِ تعزیت کے لیے ایک تعزیتی کتاب پر دستخط کیے۔

جو بائیڈن نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر تعزیتی کتاب پر دستخط کرتے ہوئے اپنی تصویر شیئر کی۔

اس تصویر میں امریکی خاتون اوّل جِل بائیڈن بھی ان کے پاس کھڑی نظر آرہی ہیں۔

اُنہوں نے ملکہ برطانیہ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ’ہم ملکہ سے پہلی بار 1982ء میں ملے تھے، ملکہ کی مہربانی اور ان کی مہمان نوازی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا‘۔

اُنہوں نے مزید لکھا کہ’ان کی میراث برطانوی تاریخ کے اوراق میں اور اس دنیا کی کہانی میں واضح طور پر نظر آئے گی‘۔

آسٹریلیا کے بادشاہت مخالف وزیر اعظم انتھونی البانیس نے بھی ملکہ کا آخری دیدار کیا اور ہفتے کے روز کنگ چارلس سے ملاقات کی۔ 

انتھونی البانیس کی کنگ چارلس سے ملاقات، فوٹو بین الاقوامی میڈیا
انتھونی البانیس کی کنگ چارلس سے ملاقات، فوٹو بین الاقوامی میڈیا

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن بھی بکنگھم پیلس میں شاہی خاندان سے اظہارِ تعزیت کے لیے پہنچیں۔

جیسنڈا آرڈرن، فوٹو بین الاقوامی میڈیا
 جیسنڈا آرڈرن، فوٹو بین الاقوامی میڈیا 

یاد رہے کہ نیوزی لینڈ بھی آسٹریلیا اور دولت مشترکہ کے دیگر 12 ممالک کی طرح اب کنگ چارلس کو اپنا سربراہ مانتا ہے۔

خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، قطر، بحرین اور عمان کے بادشاہوں نے بھی اپنے ممالک میں قومی پرچم سرنگوں کرنے کا اعلان کیا ہے۔

بحرین کے وزیر اعظم شہزادہ سلمان بن حمد الخلیفہ، فائل فوٹو
بحرین کے وزیر اعظم شہزادہ سلمان بن حمد الخلیفہ، فائل فوٹو

اس کے علاوہ اردن کے شاہ عبداللّٰہ دوم نے بھی ملکہ کے لیے تعزیتی پیغام بھیجا ہے، یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ شاہ عبداللّٰہ دوم کی والدہ بھی برطانوی شہری تھیں۔

البتہ، برطانیہ کی جانب سے روس، افغانستان، میانمار، شام اور شمالی کوریا کے رہنماؤں کو ملکہ کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے مدعو نہیں کیا گیا جبکہ چین کی جانب سے ملکہ کی آخری رسومات میں شرکت کی جائے گی۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید