• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شاہ چارلس سوم نے تخت سنبھالنے کے بعد سے ایک ہفتہ میں 1,900 میل کا سفر کیا

لندن(پی اے )شاہ چارلس سوم نے تخت سنبھالنے کے بعد سے ایک ہفتہ میں 1,900میل کا سفر کیا،شاہ چارلس کے دوست براڈکاسٹر اور گارڈنر ایلن ٹچ مارش کے مطابق بادشاہ چارلس نے کمنوک میں واقع ڈمفری ہائوس میں مہمانوں کی میزبانی کرتے گزرا۔ جمعرات کو وہ ملکہ کی وفات کے اعلان کے بعد ڈمفری ہائوس سے150میل کا سفرکرکے ملکہ کے ابرڈن شائر کے مکان بالمورل پہنچے جہاں رات کو انھوں قیام کیا۔ جس کے بعد وہ 45میں کاسفر کرکے ابرڈین ایئر پورٹ پہنچے جہاں سے وہ400میل کی پرواز کے بعد ملکہ کنسورٹ کامیلا کے ساتھ ویسٹ لندن کے علاقے نارتھولٹ پہنچے اور وہاں سے 14میل کاسفر کرکے بکنگھم پیلس پہنچے ،جہاں سے انھوں نے ٹیلی ویژن پر قوم سے تاریخی خطاب کیا ،اور پھر نئی وزیراعظم لز ٹرس کے ساتھ پہلی ملاقات کی ،شاہ چارلس نے اختتام ہفتہ لندن ہی میں گزاراجہاں رسمی طورپر ان کے سربراہ مملکت ہونے کا اعلان کیاگیا،اپنی لندن کی سرکاری قیام گاہ پر واپسی پر انھوں نے لز ٹرس کی کابینہ سے ملاقات کی اور عام لوگوں سے مصافحہ کیا ،پیر کو انھوں نے 400میل پرواز کے بعد بلسٹری پہنچنے سے قبل پارلیمنٹ سے خطاب کیا ،شاہ چارلس اور ملکہ کنسورٹ نے اسکاٹ لینڈ کی فرسٹ منسٹر نکولا اسٹرجن سے ملاقات کی اور 15میل سفر کرکے ہالی روڈ ہائوس پہنچے جہاں ملکہ کا تابوت رکھاہواہے ،شاہ نے رائل مائل سے سینٹ گل کیتھڈرل تک ملکہ کے تابوت کے جلوس کی قیادت کی۔منگل کو وہ ہالی روڈ ہائوس پیلس سے واپس ایڈنبرا ایئر پورٹ پہنچے جہا ں سے وہ 140 میل پرواز کے بعد بلفاسٹ سٹی ایئرپورٹ پہنچے اور ایئر پورٹ سے17میل کا سفر کرکے ہلس برو کاسل پہنچے جہاں پرجوش ہجوم نے ان کا استقبال کیا۔شاہ نے وہاں ایک یادگار دعائیہ تقریب میں شرکت کی اور شمالی آئی لینڈ کے تمام عوام کی بہبود کی دعا کی اس کے بعد وہ فوجی طیارے کے بجائے پرائیوٹ طیارے کے ذریعہ 320 میل کا سفر کرکےنارتھ بولٹ پہنچے اور منگل کی شام14 میل کاسفر کرکے بکنگھم پیلس پہنچے جہاں انھوں نے ملکہ کے تابوت کی آمد دیکھی ۔بدھ کو شاہ اور ان کے بیٹے ولیم اور ہیری ملکہ کی میت عام دیدار کیلئے رکھنے کیلئے ایک میل تک ملکہ کے تابوت کے پیچھے چلتے رہے۔جمعرات 15 ستمبر کو اپنی لندن کی رہائش گاہ سے104میل کا سفر کرکے ہائی گروو ہوم پہنچے ،جمعہ کو بادشاہ چارلس ملکہ کنسورٹ ہیلی کاپٹر سے ویلز پہنچے جہاں انھوں نے لیانڈف کیتھڈرل میں دعائیہ تقریب میں شرکت کی۔اس کے بعد وہ دونوں ویلز کی پارلیمنٹ پہنچے جہاں انھوں نے تعزیت وصول کیں اور ارکان سے ملاقات کی ،150میل کے اس سفر کے بعد بکنگھم پیلس پہنچنے کے انھوں نے ویسٹ منسٹر پیلس جانے سے قبل مذہبی رہنمائوں سے ملاقات کی ،ہفتہ کو شاہ چارلس نے بکنگھم پیلس میں چیفس آف اسٹاف سے ملاقات کی جس کے بعد انھوں نے پولیس ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا۔انھوں نے ملکہ کاتابوت دیکھنے کیلئے لندن کی سڑکوں پر جمع لوگوں سے بھی ملاقات کی ۔ملکہ کے تابوت نے آنجہانی ملکہ کے پسندیدہ بالمورل سے اتوار تک 600 میل کا سفر طے کیاتھا تابوت کے ابرڈین اور ڈنڈی روانگی سے قبل قریبی قصبے بالاٹر میں ہزاروں افراد تابوت کے راستے میں کھڑے تھے۔کم وبیش 180میل کا سفر کرکے تابوت جب ایڈنبر کے محل ہالی روڈ ہائوس پہنچا تو رائل مائل پر ہزاروں افراد کا ہجوم موجود تھا اس کے بعد ملکہ کاتابوت ان کی خدمات پر اظہار تشکر کیلئے سینٹ گائلز کیتھڈرل لے جایاگیا جس کے بعد اسے عوام کے دیدار کیلئے 24گھنٹے کیلئے رکھ دیاگیا۔منگل کو تابوت کو کم وبیش 7میل کے فاصلے پر واقع ایڈنبرا ایئر پورٹ لے جایاگیاجہاں طیارے کے ذریعہ 400میل پر واقع نارتھ بولٹ پہنچایا گیا اور پھر وہاںسے14 میل کے فاصلے پر بکنگھم پیلس پہنچایاگیا جہاں شاہی خاندان نے اس کادیدار کیا۔بدھ کو تابوت بکنگھم پیلس سے ویسٹ منسٹر ہال پہنچادیاگیا جہاں اسے 19 ستمبر کو ملکہ کی تدفین تک رکھاجائے گا،ایک اندازے کے مطابق ایڈنبرا کیتھڈرل میں 33,000افراد نے تابوت کا دیدار کیا جبکہ ابھی تک یہ نہیں بتایاگیاہے کہ اندازاً کتنے لوگوں ویسٹ منسٹر ہال میں ملکہ کے تابوت کا دیدار کیاہے ،جہاں لوگوں کو تابوت سے دور رکھنے کیلئے کم وبیش 10میل تک رکاوٹین لگائی گئی ہیں اور ملکہ کے دیدار کیلئے 24گھنٹے لوگوں کی قطار لگی ہوئی ہے ،ملکہ کی آخری رسومات میں ایک اندازے کے مطابق پوری دنیا سے500اہم شخصیات شرکت کریں گی۔ روس ،بیلاروس اور میانمار کو آخری رسومات میں شرکت کیلئے مدعو نہیں کیاگیا ہے جبکہ ایران کی نمائندگی سفارتی سطح پر ہوگی ،ملکہ کا تاج سونے کابناہواہے اور اسے 2,868ہیرے ،17زمرد، 11 لعل اور269 موتی جڑے ہوئے ہیں ۔2002 میں مادر ملکہ کی موت کے وقت کم وبیش 200,000 افراد نے ان کو خراج عقیدت پیش کیاتھا،اور آخری رسومات میں 2,200مہمان موجود تھے۔مادر ملکہ کی آخری رسومات پر کم وبیش5.4ملین پونڈ خرچ ہوئے تھے۔شاہ چارلس سوم نے اپنی ٹیلی ویژن کی تقریر میں بتادیاہے کہ ملکہ کی تدفین کے بعد 9 ستمبر سے ایک ہفتہ تک شاہی سوگ منایاجائے گا۔ 

یورپ سے سے مزید