ڈاکٹر قبلہ ایاز
( چیئر مین،اسلامی نظریاتی کونسل ،پاکستان)
ہر بڑی شخصیت اپنے نام اور کام سے پہچانی جاتی ہے۔ یقیناً مولانا احمد رضا خان کی شخصیت بالعموم عالم اسلام اور بالخصوص بر صغیر پاک و ہند میں اپنی ادبی ، دینی اور خصو صاً فقہی خدمات کی وجہ سے بہت شہرت رکھتی ہے۔
مولانا کی متعدد جلدوں پر مشتمل معروف تصنیف ”فتاویٰ رضویہ“ ایک مستند فقہی ذخیرے کی حیثیت سے اپنا منفرد و ممتاز مقام رکھتی ہے جس میں مسائل کے حل کے لیے قرآن و حدیث اور پیش رو فقہا ء کی آراء سے اخذ کرتے ہوئے نہایت ہی جامع فتاویٰ دیے ہیں ، جو اہل علم و دانش کی نگاہ میں بہت ہی قدرو منزلت رکھتے ہیں ۔
مولانا احمد رضا دینی ومذہبی علوم کے ساتھ ساتھ جدید سائنسی و تکنیکی علوم و امورپر دسترس رکھتے تھے، جیسا کہ فلکیات و ریاضی کے علوم میں درجہ سند رکھتے تھے۔ ان کی شخصیت کا ایک امتیازی پہلو یہ بھی ہے کہ انہوں نے اردو ، فارسی اور عربی زبان میں شعر بھی کہے اور اردو زبان میں ان کے شعری مجموعہ”حدائق بخشش“ کو پاک و ہند میں خاصی پذیرائی حاصل ہوئی۔
یہ ان کی علمی خدمات و تخلیقات کا ثمر ہے کہ قومی و بین الاقوامی جامعات میں ان کی شخصیت اور عالمانہ سر گرمیوں کو موضوع تحقیق بنا یا جاتا رہا ہے اور ان پر پی۔ ایچ ڈی اور ایم۔ فل کی ڈگریوں کے لیے متعدد تحقیقی مقالہ جات لکھے جاچکے ہیں اور یہ سلسلہ جاری ہے۔ ادارئہ تحقیقات امام احمد رضا انٹر نیشنل کی خدمات لائق تحسین ہیں ، جو گزشتہ تین(چار) عشروں سے مولانا احمد رضا کی علم وفکر کی اشاعت وترویج کے لیے کوشاں ہے۔
چونکہ مولانا احمد رضا کا حلقہء ارادت بہت وسیع ہے، اس لیے ادارے کی سرگرمیاں ان کے لیے بھی تسکین و تازگی کا سامان مہیا کر رہی ہیں۔ اُمید ہے ادارئہ تحقیقات امام احمد رضا انٹر نیشنل قومی تعمیر وہم آہنگی کے لیے نمایاں کردار ادا کرتا رہے گا۔