ایران میں پولیس کی حراست میں لڑکی کے ہلاک ہونے کیخلاف مظاہرے 15 شہروں تک پھیل گئے ہیں۔ مختلف واقعات میں ایک پولیس اہلکار اور تین مظاہرین ہلاک ہوچکے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق تہران، مشہد، تبریز اور شیراز سمیت مختلف شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔ اس دوران جلاؤ گھیراؤ اور مختلف سڑکیں بھی بلاک کی گئیں۔
پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ شیراز میں تصادم کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور 4 زخمی ہوگئے جبکہ متعدد مظاہرین کو گرفتار بھی کرلیا گیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق واقعے کے خلاف جاری احتجاج میں اب تک 3 مظاہرین بھی ہلاک ہوچکے ہیں۔
دوسری جانب ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای کے نمائندے نے متاثرہ خاندان سے ملاقات کر کے انہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ تمام ادارے ان حقوق کے دفاع کیلئے کارروائی کریں گے جن کی خلاف ورزی ہوئی۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے پولیس نے تہران میں اسکارف نہ پہننے پر 22 سالہ لڑکی مہسا امینی کوحراست میں لیا تھا، حراست کے دوران لڑکی دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کرگئی تھی۔