• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: میں نے ایک دکان فروخت کی ہے، مگر اس کا قبضہ نہیں دیا، جب قیمت وصول ہوجائے گی، پھر میں اس کا قبضہ خریدار کودوں گا، اب اگر اس دوران مجھے اس سے اچھا سودا مل جاتا ہے تو کیا میں فروخت نہیں کرسکتا ؟

جواب: ہمیں ملکیت اور قبضے کا فرق روا رکھنا چاہیے، ایک ہے ملکیت منتقل نہ کرنا اور ایک ہے قبضہ نہ دینا، دونوں میں فرق ہے، جب سودا مکمل ہوجاتا ہے تو ملکیت خریدار کی طرف منتقل ہوجاتی ہے اور بیچنے والے پر یہ لازم ہوجاتا ہے کہ وہ چیز کا قبضہ خریدار کے حوالے کردے ،کیوں کہ اگر قیمت بیچنے والے کاحق ہے تو چیز پر خریدار کا حق ہے، البتہ اگر سودا نقد ہو اور خریدار قیمت کی ادائیگی کے لیے تیار نہ ہو تو بیچنے والا قیمت کی وصولی تک چیز اپنے قبضے میں رکھ سکتا ہے، مگر اس کے باوجود ملکیت خریدار ہی کی ہوتی ہے اور اگر سودا نقدنہ ہو، بلکہ قیمت ادھار ہو تو بیچنے والے کو چیز روکے رکھنے کا حق بھی نہیں ہوتا۔ دونوں صورتوں میں یعنی بیچنے والے کو روکنے کا حق ہو یا نہ ہو، ملکیت چوں کہ خریدار کو منتقل ہوجاتی ہے اس لیے بیچنے والے کے لیے وہ چیز کسی دوسرے شخص کو فروخت کرنا جائز نہیں۔