سینئر صحافی ایاز امیر کے صاحبزادے شاہنواز نے اپنی بیوی سارہ انعام کے قتل کے حوالے سے تفصیل بیان کردی۔
اسلام آباد میں قتل کی دل دہلا دینے والی واردات کی پرتیں ہٹنے لگی ہیں، جس میں ملزم شاہنواز نے 3 ماہ کی دلہن سارہ انعام کو بیڈروم میں لوہے کی چیز سر پر مار کر قتل کردیا۔
ملزم شاہنواز نےاپنی بیوی کی لاش باتھ ٹب میں ڈال کر نل کھول دیا تھا، اُس نے پولیس کو ابتدائی بیان میں بتایا کہ سارہ سے سوشل میڈیا پر دوستی اور 3 ماہ پہلے شادی ہوئی۔
ملزم نے بتایا کہ سارہ کل ہی دبئی سے اسلام آباد آئی تھی، مجھے شک تھا کہ سارہ کا کسی کے ساتھ کوئی افیئر ہے، اہلیہ نے مجھے اس حوالے سے مطمئن کردیا۔
ملزم شاہنواز نے مزید کہا کہ مجھے لگتا تھا کہ سارہ کسی ملک کی ایجنٹ ہے اور مجھے قتل کرنا چاہتی ہے، کل رات اُس نے میرا گلا پکڑا تھا اور آج صبح بھی قریب آکر میری گردن پکڑلی تھی۔
ملزم نے یہ بھی کہا کہ جب گردن پکڑی تو مجھے لگا جیسے میری گردن ٹوٹ جائے گی اور میں مرجاؤں گا، جس پر میں نے سارہ کو دھکا دیا، وہ نیچے گری اور پھر اٹھ کر مجھ پر حملہ کردیا۔
شاہنواز نے کہا کہ قریب ورزش والا ڈم بل پڑا تھا جو اس کے سر پر دے مارا، جس سے اُس کے سر سے خون نکلا اور میں گھبرا گیا، خون صاف کرنے کےلیے سارہ کو باتھ ٹب میں ڈال دیا۔
ملزم نے بتایا کہ باتھ ٹب میں ڈالنے کے بعد میں نے پانی کھول دیا تاکہ خون بہہ جائے، پھر باتھ ٹب کی تصویر کھینچ کر اپنے والد ایاز امیر کو بھیج دی اور انہیں فون پر سارے واقعے کی اطلاع دی۔
ذرائع کے مطابق ایاز امیر نے اسلام آباد پولیس کے سینئر افسران کو فون پر واقعے کی اطلاع دی۔