• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایران میں مہسا امینی کی موت: اسکول طالبات کا بھی احتجاج

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

ایران میں پولیس کی زیرحراست لڑکی کی ہلاکت کےخلاف مظاہرے جاری ہیں۔

تہران سے برطانوی میڈیا کے مطابق یونیورسٹی طلبا کے بعد اسکول کی طالبات بھی مظاہروں میں شامل ہوگئی ہیں۔ 

دارالحکومت تہران، شیراز اور کرج میں اسکول طالبات نے اسکارف ہوا میں لہرا کر احتجاج کیا۔ 

برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ تہران اور شیراز میں احتجاج کرنے والی اسکول کی طالبات نے سڑک پر ٹریفک بلاک کر دی تھی۔ 

ادھر خبر ایجنسی کے مطابق 22 سالہ مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف ایران میں 18 روز سے مظاہرے جاری ہیں۔ مہسا امینی کو اسکارف پابندی قانون کی خلاف ورزی پر 13 ستمبر کو حراست میں لیا گیا تھا۔ 

خبر ایجنسی کے مطابق مہسا امینی 16ستمبر کو پولیس کی حراست میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئی تھی۔

خبر ایجنسی نے انسانی حقوق گروپ کے حوالے سے بتایا ہے کہ  مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن میں اب تک 133 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ 

بین الاقوامی خبریں سے مزید