اسلام آباد (نمائندہ جنگ) وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری منصوبہ حقیقت کار وپ دھار رہا ہے ،بعض عناصر اور کئی ممالک اس منصوبہ کے خلاف ہیں مگر دنیا کی کوئی طاقت اس منصوبہ کو سبوتاژ نہیں کر سکتی، فوج تیس سال حکمران رہی ہے ، چیف آف آرمی اسٹاف سے ملاقات پاور پالیٹکس نہیں،وزیر داخلہ کی حیثیت سے ملاقات کیلئے آرمی چیف کے گھر جانا قابل اعتراض نہیں،کل بھوشن خطرناک مقاصدکیلئے پاکستان میں داخل ہوا ، قونصلر رسائی نہیں دیں گے ۔ ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے پیر کو اسلام آباد سیف سٹی پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ علاوہ ازیں وزیر داخلہ چوہدری نثار سے پاکستان میں متعین سعودی سفیر عبداللہ مرزوک الزہرانی نے ملاقات کی جس میں پاک سعودی تعلقات ، سکیورٹی سمیت مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اسلام آباد سیف سٹی پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرداخلہ نےکہاکہ بھارت کو گرفتار ’ را‘ افسر کل بھوشن یادیو تک رسائی نہیں دے سکتے کیونکہ وہ پاکستان میں خطرناک مقاصد کی تکمیل کیلئے داخل ہوا ، وزیر داخلہ نے کہا کہ نیب میں فوج کا واضح کردار ہے، ضرب عضب جاری ہے،، ٹی او آر زکمیٹی اور عمران خان سے ان کا کوئی لینا دینا نہیں، اس ضمن میں اگر کوئی سوال پوچھنا ہے تو متعلقہ لوگوں سے پوچھیں، لاپتہ افراد کو تحفظ نہ دے سکے تو سیف سٹی پر اتنے پیسے خرچ کرنے کا کیا فائدہ ،وزیرداخلہ نے کہا کہ ایک سرکاری عمارت حاصل کر لی گئی ہے،نیکٹا چند ماہ میں بطور ادارہ کام شروع کر دے گا ۔ فنڈز موجود ہیں مزید ضرورت پڑی تو وزیر اعظم اور وزیر خزانہ سے مانگ لیں گے ۔ سیف سٹی منصوبے کے تحت اسلام آباد کے مختلف مقامات پر ایک ہزار 950 کیمرے نصب کیے گئے ہیں، صرف 5 فیصد کیمرے بجلی کا کنکشن میسر نہ ہونے کی وجہ سے فعال نہیں ہو سکے، یہ منصوبہ امن وامان کی صورتحال اور وفاقی دارالحکومت میں ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔ منصوبے کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر سیکٹر ایچ 11 میں بم پروف عمارت میں قائم کیا گیا ہے جہاں سے اہم عمارتوں، داخلی اور خارجی مقامات، سڑکوں، کاروباری مراکز اور شہر کے رہائشی علاقوں کی نگرانی کی جائے گی، اس منصوبے پر 126 ملین ڈالر لاگت آئی ہے ۔ ابتدا میں یہ گلے کی ہڈی بن گیا تھا۔ دوسرا منصوبہ لاہور میں شروع ہو گا، 8 ہزار کیمرے نصب ہوں گے ۔ افتتاحی تقریب کے بعد وزیر داخلہ نے چینی کمپنی سے ایک اور ایم او یو پر دستخط کئے جس میں چینی کمپنی ایک ہزار پاکستانی اہلکاروں کو تربیت دے گی،وزیرداخلہ نے کہا کہ اپنے 35 سالہ سیاسی تجربہ میں انہوں نے ایساکوئی چینی نہیں دیکھا جو پاکستان کا دوست نہ ہوں ۔ پولیس اصلاحات کا صرف اسلام آباد میں فائدہ نہیں ۔ اسلام آباد میں تعینات کسی آئی جی کو وہ ذاتی حیثیت میں نہیں جانتے، سب کو مکمل آزاد ی دی اور کام میں کبھی رکاوٹ پیدا نہیں کی، نہ خود مداخلت کی نہ کسی کو سیاسی مداخلت کی اجازت دی ۔ اچھے کام کرنے والوں کو انعامات ضرور دیتا ہوں موجودہ پولیس کو نکما کہہ کر گھر بھینجے کے حق میں نہیں ۔ آئی جی اسلام آباد اور چیف کمشنر کے گھر چائے پر جانے کو تیار ہوں، چوہدری نثار نے کہا کہ جعلی شناختی کارڈز رکھنے والے کیخلاف سخت کارروائی ہوگی۔ تصدیق کے عمل سے عوام متاثر نہیں ہوں گے۔ کسی کو لائنوں میں نہیں کھڑا ہونا پڑے گا جعلی شناختی کارڈ بنانے والوں کے بارے میں کئی فون کا ل آچکی ہیں ۔ ملک میں دہشتگردی کے واقعات میں کمی آئی ،جس کا سہرا ملک کی سکیورٹی فورسز اور اورخفیہ اداروں کے سر ہے-انہوں نے کہا کہ سیف سٹی منصوبے کے تحت اسلام آباد کی سکیورٹی کو یقینی بنانا مقصد ہے، یہ اصل پولیسنگ ہے جس کے تحت اسلام آباد کے کونے کونے کو کیمرے سے دیکھا جاسکتا ہے۔ یہاں کام کرنے والو ں کیلئے مراعات میں اضافہ کریں گے،قبل ازیں اسلام آباد میں پولیس کی 480ریکروٹس کی پاسنگ آئوٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرداخلہ نے کہا کہ ہم نے اسلام آباد میں کرائم کم نہیں بلکہ شہر کو کرائم فری کرنا ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ اْن کے بارے میں تاثر ہے وہ بہت سخت ہیں، لیکن ایسا ہرگز نہیں،ملک میں سکیورٹی کی مجموعی صورتحال میں بہتری آئی ہے، پولیس میں میرٹ کی بنیاد پر بھرتیاں کی جارہی ہیں ۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد پولیس میں بہتری آئی ہے میری شدید خواہش تھی کہ اسلام آباد پولیس میں جذبوں سے بھرا اور خدمت سے سرشار نیا خون شامل ہو ،اور اس خواہش کی تکمیل ہوئی کہ میرے سامنے 480 نوجوا نو ں کا دستہ کھڑا ہے کل سے دارالحکومت کی سکیورٹی اور عوام کو انصاف پہنچانے کی ذمہ داری ان کے سپرد ہوگی، وزیر داخلہ نے کہاکہ ہم نے کسی پارٹی ، علاقے یا خاندان سے تعلق رکھنے والے کو ترجیح نہیں دی بلکہ انصاف کو ملحوظ خاطر رکھا یہ وہ نوجوان ہیں جن میں کوئی ایک بھی سفارشی نہیں بلکہ اپنی قابلیت کی بنیاد پر یہاں کھڑے ہیں۔اس موقع پر پاس آؤٹ ہونے والے ریکروٹس نے وزیر داخلہ چودھری نثار کو سلامی دی ، خواتین کا دستہ بھی سلامی دیتا ہوا ڈائس کے سامنے سے گزرا۔پولیس کے گھڑ سوار دستے نے بھی مہمان خصوصی کو سلامی دی۔ پولیس بینڈ نے مسحور کن دھنیں بکھیریں ، جیپ میں سوار وزیر داخلہ نے پریڈ کا معائنہ کیا۔ وزیر داخلہ نے چین سے ملنے والی 170 گاڑ یوں کی چابیاں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور امریکا سے ملنے والا واٹر کینن بھی اسلام آباد پولیس کے حوالے کیا۔ تقریب کے اختتام پر پاس آؤٹ ہونے والے اہلکاروں کو انعامی شیلڈ اور اسناد دی گئیں۔ دریں اثناء وزیر داخلہ چوہدری نثار سے پاکستان میں متعین سعودی سفیر عبداللہ مرزوک الزہرانی نے ملاقات کی،جس میں پاک سعودی تعلقات ، سکیورٹی سمیت مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا،وزیر داخلہ نے کہا کہ خطے میںپائیدار امن و استحکام اورعلاقائی مسائل کے دیرپا حل کے لئے دونوں ملکوں کوملکر کوششیں کرنے کی ضرورت ہے،سعودی عرب سے تعلقات پاکستان کیلئے منفرد حیثیت رکھتے ہیں۔ ہمیں ملکر چیلنجز کا مقابلہ کرنا ہوگا ۔