عوامی نیشنل پارٹی اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے پشاور میں ہونے والے ضمنی الیکشن سے متعلق صوبائی حکومت پر دھاندلی کا الزام عائد کر دیا۔
عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی صوبائی ترجمان ثمر بلور نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو میں الزام عائد کیا ہے کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کی پولنگ اسٹیشنوں پر تعیناتی دھاندلی کی کوشش ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ جو طریقہ آئین اور قانون میں دیا گیا ہے وہ اپنائے۔
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے صوبائی ترجمان عبدالجلیل جان نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولنگ اسٹیشنوں پر لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تعیناتی الیکشن جیتنے کی کوشش ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن پولنگ اسٹیشنوں پر لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تعیناتی کا نوٹس لے، خیبر پختون خوا حکومت الیکشن چوری کرنے کے لیے زور لگا رہی ہے۔
عبدالجلیل جان کا یہ بھی کہنا ہے کہ صوبائی حکومت نے وزراء اور ماتحت اداروں کو الیکشن جیتنے کا ٹاسک دیا ہے۔
این اے 31 پشاور میں ضمنی انتخاب میں 100 سے زیادہ لیڈی ہیلتھ ورکرز بھی پولنگ کے عملے میں شامل کی گئی ہیں۔
پولیس کے مطابق اس حلقے میں 120 خواتین اہلکار سیکیورٹی خدمات انجام دے رہی ہیں۔
واضح رہے کہ این اے 31 میں خواتین کے 120 سے زیادہ پولنگ اسٹیشنز ہیں، ایک پولنگ اسٹیشن کی سیکیورٹی کے لیے 2 خواتین اہلکار تعینات کی گئی ہیں۔
سندھ، پنجاب اور خیبر پختون خوا کے قومی اسمبلی کے 8 اور پنجاب اسمبلی کے 3 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ جاری ہے۔
صبح 8 بجے شروع ہونے والی پولنگ کسی وقفے کے بغیر شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔