• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’کیا آپ ٹویٹ پر قائم ہیں؟‘ کے سوال پر اعظم سواتی نے کیا کہا؟

پی ٹی آئی کے گرفتار رہنما اعظم سواتی—تصویر بشکریہ گوگل
پی ٹی آئی کے گرفتار رہنما اعظم سواتی—تصویر بشکریہ گوگل

پی ٹی آئی کے گرفتار رہنما اعظم سواتی کی عدالت میں پیشی کے موقع پر ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ کیا آپ ٹویٹ پر قائم ہیں؟

جس کے جواب میں اعظم سواتی نے جواب دیا کہ دیکھیں حقیقی آزادی کے لیے کچھ بھی کروں گا، ہر قربانی دوں گا۔

عدالت میں پیشی کے موقع پر اعظم سواتی نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ رانا ثناء اللّٰہ اور ڈی جی ایف آئی اے میرے ملزم ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر کاٹ کر انہوں نے مجھے دوسرے اداروں کے حوالے کیا، جنہوں نے مجھ پر تشدد کیا، ان کو میں آئینی طور پر لاؤں گا۔

پی ٹی آئی کے گرفتار رہنما نے کہا کہ مجھ سے سوال کر رہے ہیں کہ سینیٹر سیف اللّٰہ کا دفاع کیوں کیا؟ سینیٹر سیف اللّٰہ عمران خان کا دستِ راست ہے، وہ شریف آدمی ہے، سینیٹر سیف اللّٰہ کیا عام کارکن بھی ہو گا تو اس کا دفاع کروں گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے کو بھی کٹہرے میں لاؤں گا، ڈائریکٹر سائبر کرائم ونگ اور ان کے عملے پر کیس کروں گا، انہوں نے ایف آئی آر کاٹ کر مجھے ایجنسیوں کے حوالے کیا۔

اس موقع پر اعظم سواتی کے وکیل بابر اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اعظم سواتی کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا گیا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ حکومت ایک ہفتہ رہے یا سال، ملک کو اس حکومت میں صرف نقصان ہے، یہ جو بھی ہو رہا ہے، بس ایک ہفتے تک ہی چلے گا۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے گرفتار رہنما اعظم سواتی کے جسمانی ریمانڈ کے لیے ایف آئی اے کی درخواست پر عدالت نے ان کا مزید 1 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔

عدالت نے ایف آئی اے کو اعظم سواتی کو کل دوبارہ پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔

قومی خبریں سے مزید