ایرانی ایتھلیٹ ایلناز ریکابی کا جنوبی کوریا میں چیمپیئن شپ میں حصّہ لینے کے بعد وطن لوٹنے پر پُرتپاک استقبال کیا گیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق بغیر حجاب کے بین الاقوامی مقابلے میں حصہ لینے کے باعث خبروں کی زینت بننے والی ایرانی ایتھلیٹ ایلناز ریکابی آج (بدھ) طلوع آفتاب سے قبل تہران ایئر پورٹ پہنچیں تو عوام کی بڑی تعداد نے ان کا استقبال کیا۔
یاد رہے کہ 33 سالہ ایلناز ریکابی نے ایران میں جاری حکومت اور حجاب مخالف احتجاجی مظاہرین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے بغیر حجاب جنوبی کوریا میں منعقدہ انٹرنیشنل فیڈریشن آف اسپورٹس کلائمبنگس ایشین چیمپئین شپ میں حصہ لیا تھا۔
بین الاقوامی مقابلوں میں حصّہ لینے کے بعد اتوار کو ایتھلیٹ کے لاپتہ ہونے کی خبریں گردش کرنے لگی تھیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق تہران واپسی پر اس کے خلاف مقدمہ چلائے جانے کا خدشہ ہے۔
تاہم ایرانی عوام نے انہیں ہیرو قرار دیتے ہوئے وطن لوٹنے پر بڑی تعداد میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور ان کا پُرجوش طریقے سے استقبال کیا۔
سوشل میڈیا پر ان کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس کے مطابق ایلناز ریکابی کو ایئرپورٹ سے ٹیکسی میں بٹھا کر کسی نامعلوم مقام پر لے جایا جا رہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایتھلیٹ نے ایرانی قانون کی خلاف ورزی کی ہے جس کے باعث انہیں جیل بھیجا جائے گا۔ تاہم ایرانی ایتھلیٹ نے سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے اس اقدام پر ایرانی عوام سے معافی مانگ لی ہے اور اسے غیر ارادی عمل قرار دے دیا۔
واضح رہے کہ22 سال کی مہسا امینی کو تہران میں درست طریقے سے اسکارف نہ پہننے پر حراست میں لیا گیا تھا جس کے بعد ایران میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا جو گزشتہ 33 روز سے جاری ہیں۔