کراچی پولیس پر اغوا کے مقدمے میں ملزمان کی سہولت کاری کا الزام سامنے آیا ہے۔
اغوا کے مقدمے کا مرکزی ملزم انسپکٹر سرفراز خواجہ، ایس پی انویسٹی گیشن شہلا قریشی کا ماتحت نکلا۔
کراچی پولیس کی خاتون پولیس افسر کے خلاف محکمہ جاتی انکوائری کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔
اغوا کا ملزم انسپکٹر سرفراز خواجہ نارتھ ناظم آباد تھانے کا انچارج انویسٹی گیشن ہے۔
علی جان نامی شہری کو سکھر سے 18 ستمبر کو اغوا کیا گیا تھا، ایس پی شہلا قریشی کے خلاف علی جان کے کزن غلام فاروق مہر نے آئی جی کو درخواست دی تھی۔
درخواست گزار کا موقف ہے کہ ایس پی شہلا قریشی علی جان کے اغوا میں ملوث افسر کی جانبداری کر رہی ہے۔
آئی جی سندھ نے اے آئی جی فنانس تنویر عالم اوڈھو کو تحقیقاتی افسر مقرر کر دیا ہے۔
تحقیقاتی افسر کو 14 دن میں تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ دینے کا حکم دیا گیا ہے۔