کینیا نے پاکستان کو صحافی ارشد شریف قتل کے کی وجوہات سے آگاہ کردیا۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ کینین پولیس حکام نے پاکستانی ہائی کمشنر سے ملاقات کی اور پاکستان صحافی کی پولیس فائرنگ سے ہلاکت کی غیر رسمی تصدیق کردی۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ارشد شریف کا پوسٹ مارٹم آج ہی کیے جانے کا امکان ہے، تمام تر قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد میت پاکستان منتقل کی جائے گی۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ارشد شریف کا جسد خاکی کل یا پرسوں پاکستان بھیجنے کی تیاریاں کی جائیں گی۔
ارشد شریف کے سر میں گولی لگی
کینیا پولیس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ارشد شریف کی گاڑی ان کا رشتے دار چلا رہا تھا، مگادی ہائی وے پر پولیس نے چھوٹے پتھر رکھ کر روڈبلاک کیا تھا۔
کینیا پولیس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ارشد شریف کی کار روڈ بلاک ہونے کے باوجود نہیں رکی، پولیس آفیسرز نے کار نہ رکنے پر فائرنگ کی۔
کینیا پولیس کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کار پر 9 گولیاں فائر کی گئیں، جن میں سے ایک ارشد شریف کے سر میں لگی۔
چیئرپرسن کینیا پولیس اتھارٹی نے کیا کہا؟
دوسری جانب کینیا کی انڈیپنڈنٹ پولیس اوور سائٹ اتھارٹی کی چیئرپرسن این ماکوری نے پاکستانی سینئر صحافی و ٹی وی اینکر ارشد شریف کے پولیس کے ہاتھوں قتل کے حوالے سے پریس کانفرنس کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ شام کجیاڈو کاؤنٹی میں ایک پاکستانی کو مبینہ طور پر پولیس نے قتل کر دیا، ریپیڈ رسپونس ٹیم جائے حادثہ پر بھیج دی گئی ہے۔
کینیا کی انڈیپنڈنٹ پولیس اوور سائٹ اتھارٹی کی چیئرپرسن کا کہنا ہے کہ پاکستانی شہری کا نام ارشد محمد شریف ہے جن کی عمر 50 سال تھی۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کی جارہی ہیں، صحافی کے قتل سے متعلق اتھارٹی کی تحقیقات شفاف ہوں گی۔
کینیا کی انڈیپنڈنٹ پولیس اوور سائٹ اتھارٹی کی چیئرپرسن این ماکوری کا یہ بھی کہنا ہے کہ نیشنل پولیس سروس ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کر رہی ہے۔