وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پاکستان ترقی کی طرف جانا شروع کرتا ہے تو عمران خان کو لانگ مارچ یاد آجاتا ہے، عمران خان خود تو نفسیاتی مریض ہیں، قوم کو بھی نفسیاتی مریض بنا رہے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ سابق حکومت نے سی پیک کو متنازع بنایا، سی پیک کو سست روی کا شکار کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ آج سی پیک پر قائم جے سی سی کا اجلاس ہوا، سی پیک پر کام کی رفتار تیز کی جائے گی، آبی وسائل مینجمنٹ کو سی پیک میں شامل کیا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان آٹی ٹی، مائننگ کے شعبوں میں تعاون پر اتفاق ہوا ہے، ملکی برآمدات بڑھانے کیلئے چینی مہارت کا فائدہ اٹھانے پر اتفاق ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی کے تناظر میں آبی وسائل کا شعبہ بہت اہم ہوگیا، فلڈنگ پر دونوں ملک کام کریں گے۔
احسن اقبال نے کہا کہ برآمدات بڑھانا پاکستان کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، پاکستان کا مستقبل برآمدات کے فروغ میں ہے، چین نے برآمدات بڑھانے میں تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی برآمدات کو پانچ سالوں میں 100 ارب ڈالر کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین نے ایم ایل ون ریلوے، کے سی آر کو جلد شروع کرنے سے متعلق اہمیت کو تسلیم کیا ہے، ایم ایل ون ریلوے منصوبے کو جلد شروع کرنے پر اصولی اتفاق ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ بیجنگ بہت اہم ہوگا، جے سی سی کے فیصلوں کا اعلان وزیراعظم کے دورہ چین کے موقع پر ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک اپنی رفتار پر واپس آرہا ہے، سی پیک کے تحت سرمایہ کاری بڑھے گی، صنعتی تعاون بڑھے گا۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عمران خان پاکستان کو بدحالی کا شکار کر کے گئے، ملک میں انتشار سے منفی اثرات پیدا ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب سے پاکستان کو 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، مہنگائی صرف پاکستان میں نہیں پوری دنیا میں بڑھ رہی ہے۔