پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ عمران خان نے عدم اعتماد سے پہلے آرمی چیف کی ایکسٹینشن کی بات ضرور کی تھی، لیکن غیر معینہ مدت کے لیے ایکسٹینشن کی قانون میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ عمران خان یقین رکھتے ہیں مضبوط فوج پاکستان کے لیے ضروری ہے، عمران خان نے بھارتی وزیراعظم سے چھپ کر ملاقات کی کوشش نہیں کی، عمران خان نے واشنگٹن جا کر نہیں کہا کہ فوج آپ کو کہتی کچھ ہے اور کرتی کچھ ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ عمران خان نے کبھی ایسی کوئی بات نہیں کی جس سے ادارہ کمزور ہو، فوج اپنے آئینی کردار میں رہنا چاہتی ہے، یہ بہت اچھی بات ہے، کوئی دو رائے نہیں کہ آپ سیاسی نظام میں اپنا اثر و رسوخ رکھتے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ بند کمروں میں ایسی کوئی بات نہیں ہوئی جو عمران خان جلسوں میں نہ کرتے ہوں، کچھ غلطیاں شاید اداروں سے بھی ہوئی ہوں۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس آئی نے کہا ان کی نظر میں معیشت اہم ہے، عمران خان کا یقین ہے کرپشن پر قابو پائے بغیر معیشت ترقی نہیں کر سکتی۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ یہ درست کہا گیا پاکستان نفرتوں کی وجہ سے ٹوٹا، جب تک عوام اور نظام میں اعتماد کی فضا ہے کوئی پاکستان کو ٹھیس نہیں پہنچا سکتا۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس آئی نے یہ بھی کہا کہ ہمیں لانگ مارچ پر کوئی اعتراض نہیں، یہ آئینی حق ہے، ریڈ زون کی ضرور حفاظت کی جائے ہمیں اس پر اعتراض نہیں۔