• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھر، رمضان المبارک میں بھی شہر میں صفائی کا نظام بحال نہیں کیا جاسکا

سکھر(بیور ورپورٹ)رمضان المبارک میں بھی شہر میں صفائی ستھرائی کا نظام بحال نہیں کیا جا سکا، شہر میں صفائی ستھرائی کی ابتر صورتحال کے باعث لوگ سخت مشکلات سے دوچار ہیں، گنجان آبادی والے علاقوں میں کچرے کے ڈھیر جمع رہنے کے باعث ان سے اٹھنے والے تعفن نے علاقہ مکینوں کو پریشان کر رکھا ہے، رمضان المبارک میں بھی انتظامیہ یا محکمہ نساسک کی جانب سے صفائی ستھرائی کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے گئے ، صفائی ستھرائی کی خراب صورتحال پر شہری، سیاسی،سماجی، تجارتی حلقوں کا مسلسل احتجاج بھی غیر موثر ثابت ہوا، صفائی ستھرائی کے ذمہ دار ادارے محکمہ نساسک کی ناقص کارکردگی کے باعث شہر کے اکثریتی کاروباری علاقے گندگی کے ڈھیر اور سیوریج کے پانی کی لپیٹ میں ہیں جبکہ متعدد گنجان آباد ی والے علاقوں میں پینے کے پانی کی عدم فراہمی کے باعث لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، رمضان المبارک میں بھی انتظامیہ اور محکمہ نساسک صفائی ستھرائی کے نظام کو بہتر بنانے، پینے کے پانی کے بحران پر قابو پانے ، سیوریج کے نظام کو بہتر بنانے میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئے ہیں، ایک جانب عوام مختلف علاقوں میں پینے کے پانی کی عدم فراہمی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں تو دوسری جانب شہر کی گنجان آبادی والے علاقوں واریتڑ روڈ، بیراج روڈ، بندر روڈ، نواں گوٹھ، میانی روڈ، ورکشاپ روڈ، ملٹری روڈ، ڈھک روڈ، مینارہ روڈ، پرانا سکھرسمیت شہر کے اکثریتی علاقے گندگی کی لپیٹ میں ہیں، شہر میں محکمہ نساسک کا عملہ صفائی ستھرائی کے لئے کوئی کام کرتا دکھائی نہیں دیتا۔ گذشتہ کئی برسوں سے شہری صفائی ستھرائی کے تباہ حال نظام کے باعث مشکلات سے دوچار ہیں، کاروباری سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں،رمضان المبارک سے قبل نساسک انتظامیہ نے یہ اعلانات کئے تھے کہ صفائی ستھرائی کے نظام کو مکمل طور پر بحال رکھا جائے گا تاکہ لوگوں کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے لیکن شہر کے اکثریتی علاقوں میں گندگی کے ڈھیر اور شدید گرمی میں دوپہر کے وقت ان سے اٹھنے والے تعفن نے علاقہ مکینوں کو پریشان کر رکھا۔ 
تازہ ترین