• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اوباڑو: ڈاکوؤں نے شہید اہلکاروں کی لاشیں پولیس کے حوالے کر دیں

ڈاکوؤں کے حملے میں شہید ہونے والے ڈی ایس پی اوباڑو عبدالمالک بھٹو اور ایس ایچ او میر پور ماتھیلو عبدالمالک کی یادگار تصاویر
ڈاکوؤں کے حملے میں شہید ہونے والے ڈی ایس پی اوباڑو عبدالمالک بھٹو اور ایس ایچ او میر پور ماتھیلو عبدالمالک کی یادگار تصاویر

سندھ کے ضلع گھوٹکی کی تحصیل اوباڑو کے کچے کے علاقے رونتی میں ڈاکوؤں کے پولیس پارٹی پر حملے میں ڈی ایس پی اور 2 ایس ایچ اوز سمیت شہید ہونے والے 5 اہلکاروں کی لاشیں ڈاکوؤں نے پولیس کے حوالے کر دیں۔

کئی گھنٹوں بعد ڈاکوؤں نے شہید پولیس افسران اور اہلکاروں کی لاشیں پولیس کے حوالے کیں۔

حملے میں ایک ایس ایچ او اور دیگر اہل کار زخمی بھی ہوئے ہیں۔

ایس ایچ او اوباڑو اصغر اعوان کے مطابق ڈاکوؤں کے حملے میں ڈی ایس پی اوباڑو عبدالمالک بھٹو، ایس ایچ او کھینجو دین محمد لغاری، ایس ایچ او میر پور ماتھیلو عبدالمالک اور 2 پولیس اہل کار شہید ہوئے ہیں۔

مقابلے میں ایس ایچ او رونتی غلام علی بروہی اور دیگر اہل کار زخمی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

ڈاکوؤں کا جواں مردی کے ساتھ مقابلہ کیا: SSP

ایس ایس پی اوباڑو تنویر احمد تُنیو نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ پولیس کا مورال بلند ہے، ڈاکوؤں کا جواں مردی کے ساتھ مقابلہ کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ڈاکو جدید اسلحے سے لیس ہیں، پولیس کو بھی جدید اسلحے کی ضرورت ہے۔

ایس ایس پی اوباڑو تنویر احمد تُنیو نے یہ بھی کہا کہ شہید اہلکاروں کا خلاء پُر نہیں ہوسکتا، شہداء کے اہلِ خانہ کے دکھ میں شریک ہیں۔

ڈاکوؤں نے پولیس کیمپ پر حملہ کیا: DIG سکھر

ڈی آئی جی سکھر ڈویژن جاوید جسکانی کے مطابق اوباڑو کے کچے کے علاقے رونتی میں 3 مغویوں کی بازیابی کے لیے ڈی ایس پی اوباڑو عبدالمالک بھٹو کی کمانڈ میں آپریشن کیا گیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ آپریشن کے لیے کچے میں پولیس کیمپ بھی قائم کیا گیا تھا، جس پر ڈیڑھ سو سے زائد ڈاکوؤں نے جدید اسلحے کے ساتھ حملہ کر کے پولیس جوانوں کو ٹارگٹ کیا۔

پولیس اہلکاروں پر حملے کے بعد پولیس کی بھاری نفری کچے میں روانہ کر دی گئی ہے۔

قومی خبریں سے مزید