ڈیرہ غازی خان ( نمائندہ جنگ‘نامہ نگار) درجنوں افراد کا واپڈا کمپلیکس پر حملہ ، لائن سپرنٹنڈنٹ راحیل غنی ، کلرک راشد سمیت چوکیدار و دیگر ملازمین پر تشدد ، لائن سپرٹنڈنٹ راحیل غنی کو اغوا کر کے لے گئے ، مقدمہ درج کرنے کیلئے درخواست متعلقہ تھانہ کو دیدی گئی ہے ،ٹیکنیکل اسسٹنٹ شہبازنے بتایا کہ شہزاد کالونی سے ملحقہ بستی انبڑینڈ میں عرصہ دراز سے بجلی چوری کی شکایات تھیں ، جہاں متعدد بار اسی بنا پر بجلی کاٹی گئی ، تاہم سیاسی مداخلت اور اس یقین دہانی پر کہ آئندہ بجلی چوری نہ کی جائیگی اور بستی مکینوں کے ذمہ لاکھوں روپے کے بقایا جات بھی جلد ادا کر دیئے جائیں گے پر بجلی بحال کر دی گئی تھی ، تاہم بجلی چوری کی مسلسل شکایات اورپانچ لاکھ روپے کے بقایاجات کی عدم ادائیگی پر 6 جون کو ایک بار پھر بستی کی بجلی منقطع کر کے ٹرانسفامرز اتار لئے گئے تھے۔بدھ کے روز شام چار بجے کے قریب موٹر سائیکل پر سوار 35سے40نامعلوم افراد میپکو کمپلیکس میں داخل ہوئے اور ایکسین کا کمرہ بند ملنے پر ملحقہ کمرے میں موجود لائن سپرنٹنڈنٹ و بستی انبڑیند کے علاقہ انچارج راحیل غنی پر بہیمانہ تشدد شروع کر دیا اس دوران ساتھ کمرے میں موجود کلرک رشید نے اسے بچانے کی کوشش کی تو اسے بھی تشدد کا نشانہ بنایا اور راحیل غنی کو گھسیٹتے ہوئے تقریباً پانچ سو فٹ کے فاصلے پر موجود مین گیٹ پر جہاں موجود دو سکیورٹی گارڈ نے انھیں روکنے کی کوشش کی تو انھیں بھی تشدد کا نشانہ بنایا اور پستول لہرا کر دھمکی دی کہ اگر کسی نے آگے بڑھنے کی کوشش کی تو وہ انھیں گولی مار دیں گے اور اس دوران زبردستی مین گیٹ کھول کر باہر نکل گئے اور راحیل غنی کو اغوا کر کے موٹر سائیکلوں پر فرار ہو گئے ۔ واقعہ کی اطلاع پر ایکسین سیف اللہ سہرانی کے ٹیکنیکل اسسٹنٹ شہباز کی تحریری درخواست پر سول لائن پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف اغوا اور تشدد کا مقدمہ درج کر نے کیلئے درخواست متعلقہ تھانہ کو دیدی ہے ، جبکہ دوسری طرف راحیل غنی کے اغوا پر واپڈا ملازمین میں شدید اشتعال پھیل گیا اور انہوں نے واپڈا کمپلیکس میں ہونے والے واقعہ پر شدید احتجاج کیا اور دھمکی دی کہ اگر فوری طور پر لائن سپرٹنڈنٹ راحیل غنی کو اغوا کرنے والے ملزمان کو گرفتار اور راحیل غنی کی بازیابی نہ کرائی گئی تو وہ انتہائی اقدام پر مجبور ہونگے ۔ دریں اثناءایک ہفتے سے بجلی کا خراب ٹرانسفارمر ٹھیک نہ کئے جا نے کے خلاف بستیانبڑینڈکے سیکڑوں مکینوں نےمظاہرہ کیا ،5گھنٹے ڈیرہ ملتان روڈ کو مصطفیٰ چوک نزد تعلیمی بورڈ ڈیرہ غازی خان کے قریب ٹائروں کو آگ لگا کر بلاک کئے رکھا جس سے دونوں طرف ٹریفک کی لمبی لائنیں لگ گئیں مکینوں نے ہاتھوں میں ڈنڈے اٹھا رکھے تھے ، اس موقع پر سابق نائب ناظم لطیف خان وڈانی ،عمران ،ذوالقرنین،یاسر ،محبوب و دیگر نے صحافیوں کو بتایا کہ ایک ہفتہ قبل بستی ابرینڈ والا کا ٹرانسفارمر خراب ہوا اور واپڈا حکام ٹرانسفارمر اتار کر لے گئے ، ڈی ایس پی سٹی حافظ خضر زمان پولیس کی بھاری نفری لے کر موقع پر پہنچ گئے اور ٹرانسفارمر اپنی ذمہ داری پرلگائے جانے کی یقین دہانی پر مظاہرین پر امن طور پر منتشر ہو گئے ۔