• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت: بے وفائی کرنے پر محبوبہ قتل، سوشل میڈیا پر قتل کی ویڈیو بھی اپلوڈ کردی

فائل فوٹو
فائل فوٹو

بھارتی ریاست مدھیہ پردیش سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے مبینہ طور پر ایک خاتون کو قتل کردیا، لاش کے ساتھ ایک ویڈیو بنائی اور پھر اسے سوشل میڈیا پر پوسٹ کردیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ ہفتے 25 سالہ شلپا جھریا کو گلا کاٹ کر قتل کیا گیا تھا، جس کی لاش جبل پور کے میکھلا ریزورٹ کے ایک کمرے سے برآمد ہوئی تھی۔

واقعے کو ایک ہفتہ گرز جانے کے باوجود پولیس اہلکار تاحال ملزم ابھجیت پاٹیدار کو گرفتار نہیں کرسکے۔

پولیس کے مطابق سوشل میڈیا پر دل دہلا دینے والی وائرل ویڈیو میں ابھجیت پاٹیدار کو دیکھا جاسکتا ہے جو ’بے وفائی نہیں کرنے کا‘ کہہ رہا ہوتا ہے اور ساتھ ہی بستر پر پڑا کمبل ہٹاتا ہے جس کے اندر سے خاتون کی گلا کٹی ہوئی لاش برآمد ہوتی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ابھجیت نے ایک اور ویڈیو کے ذریعے پیغام جاری کیا ہے، جس میں اس نے اپنی شناخت تاجر کے طور پر ظاہر کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ اس کے پاٹنر جتیندر کمار اور مقتولہ کے آپس میں تعلقات تھے انہوں نے اسے دھوکہ دیا ہے اور مقتولہ جتیندر کمار سے 12 لاکھ لے کر فرار ہوگئی تھی۔

جبکہ تیسری ویڈیو جاری کرتے ہوئے اس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے جتیندر کمار کے کہنے پر شلپا جھریا کا قتل کیا ہے اور اس کا کہنا تھا کہ ’ بابو جنت میں پھر ملیں گے‘۔

تیسری ویڈیو میں ابھیجیت نے جیتندر کے ساتھی سُمت پٹیل پر بھی الزام عائد کیا ہے۔

تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ جتیندر اور سُمت دونوں کو بہار سے گرفتار کرلیا گیا ہے اور فی الحال ان سے پوچھ گچھ جاری ہے۔

قتل کی تفصیلات بتاتے ہوئے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس شیویش بگھیل نے کہا کہ ملزم نے 6 نومبر کو میکھلا ریزورٹ میں ایک کمرہ بک کرایا تھا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج سے پتہ چلتا ہے کہ وہ اس رات اپنے کمرے میں اکیلا تھا۔ اگلے دن، خاتون دوپہر کو اس سے ریزورٹ میں ملنے آئی اور انہوں نے کھانا منگوایا۔ تقریباً ایک گھنٹے کے بعد ملزم ہوٹل کو تالا لگا کر اکیلا ہی چلا گیا۔

پولیس اہلکار نے بتایا کہ 8 نومبر کو ہوٹل انتظامیہ نے دروازہ توڑا تو خاتون کی لاش ملی۔

اسپیشل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس پرینکا شکلا نے بتایا کہ ابھیجیت ایک ماہ تک پٹنہ میں جتیندر کے گھر رہائش پذیر تھا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید