وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تقرری کا نوٹیفکیشن 26 نومبر تک آجائے گا۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ پاک فوج کے اعلیٰ ترین عہدوں پر تقرری کا عمل آج سے شروع ہوچکا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ وزیراعظم نے وزارت دفاع کو خط میں آرمی چیف کے لیے نام اور ڈوزیئر مانگے ہیں، وزارت دفاع نے جی ایچ کیو کو کہا ہے کہ وہ نام کے ساتھ ڈوزیئر بھیجیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ کسی ملک میں آرمی چیف کی تقرری پر اتنا ہیجان نہیں پیدا کیا جاتا، یہ معاملہ ہو جائے تو ہمیں ہاتھ جوڑ کر ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھ کر بات کرنی چاہیے کہ آئندہ یہ تقرری سیاست زدہ نہ ہو۔
پروگرام میں سوال کیا گیا کہ عمران خان نے لانگ مارچ کے لیے 26 نومبر کی تاریخ کیوں دی؟ جس کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ شاید عمران خان کا خیال ہوگا کہ صدر مملکت وزیراعظم کی سفارش پر منظوری نہیں دیں گے۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ عمران خان نے بیرونی سازش کے الزام سے امریکا کو بھی بری کردیا ہے، اب کہتے ہیں اسٹیبلشمنٹ نے سازش نہیں کی لیکن سازش روک تو سکتے تھے، امریکا اور اسٹیبلشمنٹ کو نکال کر عمران خان نے عدم اعتماد کے ووٹ کو قانونی کردیا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ توشہ خانہ سے تحفے لے کر عمران خان نے کاروبار بنالیا، تحفہ جو دیا جائے تو وہ عزت ہوتی ہے یہ آدمی عزت بیچ دیتا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اسلام آباد میں عمران خان کے ہیلی کاپٹر کی لینڈنگ سے متعلق فیصلہ رانا ثناءاللّٰہ کریں گے۔