وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق وزارت دفاع کو وزیر اعظم کا خط مل گیا ہے، اس خط کے بارے میں جی ایچ کیو کو بتا دیا گیا ہے، دو تین روز میں تمام مرحلہ مکمل ہوجائے گا اور یہ ہیجان ختم ہوجائے گا۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ آئندہ ایک دو دن میں اس حوالے سے فیصلہ بھی متوقع ہے، دو یا تین دن میں سارا مرحلہ طے ہو جائے گا، اس مرحلے کے بعد عمران خان سے جو دو دو ہاتھ کرنے ہیں وہ بھی ہو جائے گا، ان ہی اداروں نے چار سال عمران خان کو مکمل سپورٹ کیا، عمران خان اپنی ناکامیوں کا ملبہ اداروں پر نہ ڈالیں اور ان پر حملے نہ کریں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ایک ادارے کے سربراہ کی تقرری کے حوالے سے غلط خبریں چلیں، اس ادارے کا ماضی میں ایک کردار رہا ہے، وہ کردار ماورائے آئین رہا ہے، آج وہ ادارہ آئین کے تحت کردار ادا کرنا چاہتا ہے، آج 75 سال بعد اگر ادارہ آئین کے طابع رہنا چاہتا ہے تو اس میں رکاوٹ نہیں ڈالنی چاہیے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ملک میں ادارے اپنا آئینی کردار ادا کر رہے ہیں، عمران خان اداروں کو غیر آئینی اقدامات پر اکسا رہے ہیں، عمران خان اپنے اقتدار کے لیے غیر آئینی حربے استعمال کر رہے ہیں، عمران خان اقتدار کے غم میں پاگل ہوئے ہیں، عمران خان کا فلسفہ قوم کی خدمت نہیں بلکہ یہی ہے کہ چور چور کہے جاؤ اس پر ووٹ ملیں گے۔
وزیردفاع نے کہا کہ عمران خان جو حربے استعمال کررہے ہیں وہ ملکی وحدت کو نقصان پہنچا رہے ہیں، عمران خان 4 سال سپورٹ کے باوجود کچھ نہ کر سکے تو اداروں پر حملہ نہ کریں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ توشہ خانہ سے ہر حکومت نے تحفے لیے ہماری حکومت نے بھی لیے، توشہ خانہ سے تحفے لے کر بیچنے والا صرف عمران خان ہے، عمران خان نے بھارت سے ملا گولڈ میڈل بھی فروخت کیا، عمران خان نے غیر ممالک سے تحفے ملنے کو کاروبار بنایا ہوا تھا، عمران توشہ خانے کے تحفے پہلے بیچتا تھا اور پھر پیسے سرکار کو دیتا تھا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ عمران خان کو اقتدار میں لانے کیلئے 15 سال پلاننگ کی گئی، یہ ایک شرمناک داستان ہے، صرف سیاستدان نہیں پاور اسٹرکچر کے تمام ذمہ داران ملوث رہے ہیں، عمران خان نے سیاست کے ساتھ سماجی اقدار کو بھی نقصان پہنچایا۔