پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم نے عمران خان کو سازش سے نہیں ڈنکے کی چوٹ پر نکالا۔
کوہستان میں جلسے سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان کہتا ہے کہ ان کے خلاف سازش ہوئی، سازش نہیں ہم نے عمران خان کو ڈنکے کی چوٹ پر نکالا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے عمران خان کو گریبان سے پکڑ کر اقتدار کے ایوان سے باہر کیا، ہم نے پی ٹی آئی حکومت کو ہٹا کر ملک بچالیا۔
پی ڈی ایم سربراہ نے یہ بھی کہا کہ 2018 میں دھاندلی کے ذریعہ جعلی حکومت مسلط کی گئی، دھمکی دیتا ہے ہم استعفے دے دیں گے، جو تم نے کیا وہ مکافات عمل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دفاعی قوت کو تقسیم کرنے اور آپس میں لڑوانے کی سازش کی ہے، راولپنڈی جلسے میں 10 لاکھ لوگوں کو اکٹھا کروں گا یہ 10 ہزار بھی اکھٹا نہ کر سکا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک میں انتقامی سیاست شروع ہوئی، سیاستدانوں کو جیلوں میں ڈالا گیا، ان لوگوں کو نیب کو ناجائز طور پر استعمال کرنے سے فرصت نہیں تھی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک کی معیشت بیٹھ گئی، ہم دیوالیہ کے قریب ہوگئے تھے، ہم نے صرف حکومت کو نہیں ہٹایا بلکہ ملک کو بچایا ہے۔
پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ تم آزادی نہیں آوارگی چاہتے ہو، تمہارے جلسوں میں بےحیائی کی نمائش ہوتی ہے، تم آزادی کے نام پر بےحیائی اور آوارگی چاہتے ہو۔ عمران خان معاشرے کو مادر پدر آزاد بنانا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک گولی لگی تو ایسا بھاگا کہ اپنے گھر پر بھی بلٹ پروف شیشے لگا رہا ہے، مجھ پر 3 حملے ہوئے ہیں آج بھی پبلک میں کھلے عام کھڑا ہوں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئین کے تحفظ اور پاکستان کی بقا و سالمیت کی جنگ لڑیں گے، ملک کو تباہ کرنے کی کوئی سازش ہے تو اس کا نام عمران خان ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام کو نقصان پہنچتا ہے تو پاکستان کا آئین ختم ہوجاتا ہے، آئین ختم ہوجاتا ہے تو پاکستان کی ریاست بھی نہیں رہے گی۔
پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ مغرب نے ہمیشہ ان قوتوں کو طاقت دی جو اسلام کے خلاف ہیں، اگر اسلام نہیں ہے تو پاکستان نہیں بچ سکتا، ہماری تحریک پاکستان کی بقا اور سالمیت کی تحریک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام محبت، تحفظ اور معاشی تحفظ کا نام ہے، مغربی دنیا اسلام پر حملہ آور ہے، مسلمانوں کی قیادت دفاعی پوزیشن میں ہے۔