• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج کو سیالکوٹ موٹروے پر 40 منٹ تک روکے رکھا گیا


موٹروے پولیس نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج کو سیالکوٹ موٹروے پر 40 منٹ تک روکے رکھا، اے ٹی سی کے جج کے ساتھ ان کی نواسیاں بھی تھیں۔

جج صاحب نے اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ان کی عدالت یہیں لگے گی، ہائی کورٹ بھی یہیں آکر فیصلہ دے گی، واقعے کی ویڈیو بھی سامنے آگئی۔

ڈی آئی جی موٹروے پولیس کا کہنا ہے کہ دو سب انسپکٹرز کو معطل کرکے انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔

سیالکوٹ سے لاہور آتے ہوئے انسداد دہشتگردی کے جج اعجاز بٹر کو سیالکوٹ موٹروے پر موٹروے پولیس نے روک لیا، جج صاحب کو روکنے کی فوٹیج سامنے آگئی۔

ذرائع کے مطابق سیالکوٹ سے آتے ہوئے دھند کی وجہ سے ٹریفک بند کی گئی تھی لیکن جج صاحب کا اسکواڈ بیریئر ہٹا کر نکل آیا، جس پر موٹروے پولیس نے انہیں مریدکے انٹرچینج پر روک لیا۔

موٹر وے پولیس کے اس طرز عمل پر اے ٹی سی کے جج برہم ہوگئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی عدالت آج یہاں ہی لگے گی، ہائیکورٹ بھی یہاں آکر فیصلہ کرے گی۔

ڈی آئی جی موٹروے پولیس محبوب اسلم کا کہنا ہے کہ جج صاحب کو 40  منٹ تک غلط روکا گیا، 17 کلومیٹر سفر کے بعد انہیں روکنے کا کوئی جواز نہ تھا۔

جج صاحب نے یہ بھی کہا کوئی غیر قانونی عمل کیا ہے تو جرمانہ کر دیں، جج صاحب کے ساتھ ان کی نواسیاں بھی تھیں، واقعے میں ملوث دو سب انسپکٹرز کو معطل کر دیا گیا ہے اور انکوائری کا عمل جاری ہے۔

قومی خبریں سے مزید