راولپنڈی میں پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے چوتھے دن کے اختتام پر 343 رنز کے تعاقب میں 2 وکٹ پر 80 رنز بنالیے ہیں۔
پنڈی ٹیسٹ نتیجہ خیز مرحلے میں داخل ہوگیا ہے، میزبان ٹیم کو فتح کےلیے مزید 263 رنز درکار ہیں اور اس کے پاس 8 وکٹ اور پورا ایک دن باقی ہے۔
گرین کیپ کے پہلی اننگز کے 2 سنچری میکر عبداللّٰہ شفیق 6 اور بابراعظم 4 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے ہیں جبکہ اظہر علی صفر پر ریٹائرڈ ہرٹ ہوگئے ہیں۔
قومی کرکٹ ٹیم کی ایسی صورتحال میں امام الحق 43 اور سعود شکیل 24 رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود ہیں۔
انگلینڈ کے بین اسٹوکس اور اولی پوپ نے ایک ایک پاکستانی کھلاڑی کو میدان سے باہر بھیجا۔
اس سے قبل انگلش ٹیم نے اپنی دوسری اننگز 7 وکٹوں کے نقصان پر 264 رنز پر ڈکلیئرڈ کر دی اور پاکستان کو جیت کے لیے 343 رنز کا ہدف دیا۔
انگلینڈ کی جانب سے ہیری بروک 87، جو روٹ 73 اور زیک کراؤلی 50 رنز بنا کر نمایاں رہے جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں اولی پوپ 15، ول جیکس 24 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
انگلش ٹیم کے کپتان بین اسٹوکس اور بین ڈکٹ بغیر کوئی رن بنائے پویلین روانہ ہوئے۔
پاکستان کی طرف سے محمد علی، نسیم شاہ اور زاہد محمود نے 2، 2 جبکہ آغا سلمان نے 1 وکٹ حاصل کی۔
واضح رہے کہ راولپنڈی ٹیسٹ کے چوتھے روز پاکستان ٹیم انگلینڈ کے خلاف پہلی اننگز میں 579 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔
چوتھے روز پاکستان کی جانب سے آغا سلمان اور زاہد محمود نے پہلی نامکمل اننگز کا آغاز 499 رنز سے کیا۔
آغا سلمان نے 62 گیندوں پر 1 چھکے اور 7 چوکوں کی مدد سے ففٹی اسکور کی۔
انگلینڈ کے خلاف پاکستان کی آٹھویں وکٹ 554 رنز پر گری، آغا سلمان 53 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
پاکستان کی نویں وکٹ 576 رنز پر گری،زاہد محمود 17 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔
قومی ٹیم کی جانب سے آخری آؤٹ ہونے والے کھلاڑی حارث رؤف تھے، جنہوں نے 12 رنز بنائے۔
انگلینڈ کی جانب سے ول جیکس نے 161 رنز دے کر 6 وکٹیں حاصل کیں۔
پنڈی ٹیسٹ کے پہلے روز کیا ہوا؟
پاکستان کے خلاف 3 میچز پر مشتمل ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ کے پہلے دن انگلینڈ نے صرف 4 وکٹیں گنوا کر 506 رنز بنائے تھے۔
صرف ایک ہی دن کے دوران انگلینڈ کے 4 بلے بازوں زیک کراؤلے، بین ڈکیٹ، اولی پوپ اور ہیری بروک نے سنچریاں اسکور کیں۔
پنڈی ٹیسٹ کے دوسرے روز پاکستان نے انگلینڈ کے 657 رنز کے جواب میں بغیر کسی نقصان کے 181 رنز بنائے تھے۔
امام الحق اور عبداللّٰہ شفیق نے 51 اوورز کے کھیل میں انگلش بولرز کی ایک نہ چلنے دی تھی۔
تیسرے روز پاکستان نے اپنی پہلی نامکمل اننگز کا آغاز 181 رنز سے کیا اور دونوں اوپنرز عبداللّٰہ شفیق اور امام الحق نے 66 اوورز تک پُر اعتماد بیٹنگ کی اور ڈبل سنچری کی پارٹنر شپ قائم کی۔
دن کے آغاز پر ہی عبداللّٰہ شفیق نے سنچری اسکور کی، انہوں نے 177 گیندیں کھیلیں اور 3 چھکوں اور 10 چوکوں کی مدد سے سنچری بنائی، جو ان کے ٹیسٹ کیریئر کی تیسری سنچری ہے۔
عبداللّٰہ شفیق کے سنچری مکمل کرنے کے کچھ ہی دیر بعد پہلے سیشن میں ہی امام الحق نے بھی سنچری بنائی، انہوں نے 180 گیندیں کھیل کر 1 چھکے اور 14 چوکوں کی مدد سے سنچری مکمل کی۔
پاکستان کی جانب سے تیسری سنچری قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے بنائی، وہ 136 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہو گئے۔
قومی ٹیم نے تیسرے دن کے اختتام پر 7 وکٹوں کے نقصان پر 499 رنز بنائے تھے۔