وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان میں 2018ء سے اپریل 2022ء تک ایک پروپیگنڈا گروہ مسلط تھا، جس کا فوکس صرف جیل بھرو پر تھا۔
قوی اسمبلی اجلاس سے خطاب میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ سابقہ حکومت کا مقصد صرف سیاسی مخالفین کو قیدی بنانا تھا۔
انہوں نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین کی ویڈیو پر ان کو کیسز کےلیے استعمال کیا، طیبہ گل کو وزیر اعظم ہاؤس میں اغواء کیا گیا۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ رانا ثناءاللّٰہ پر 15 کلو ہیروئن کا جعلی کیس بنایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ رانا ثناءاللّٰہ کو ہیروئن بیچنے والا بنا کر یہاں پیش کیا گیا، اسی ایوان میں ن لیگی رہنما کے کیس پر قرآن کی قسمیں کھائی گئیں۔
مریم اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ 3 روز قبل 3 گواہ عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کوئی ثبوت نہیں تھا، بیرون ملک شہباز شریف پر الزام لگوایا گیا کہ زلزلہ زدگان کے پیسے کھائے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیلی میل نے شہباز شریف سے جعلی اسٹوری پر معافی مانگی، اس معافی سے پاکستان کے عوام کی عزت میں اضافہ ہوا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان سے توشہ خانہ کا حساب مانگو تو کہتے ہیں میری گھڑی میری مرضی، پہلے گھڑی بیچی گئی بعد میں غلط طریقے سے کم پیسے جمع کرائے۔