اسلام آباد ہائی کورٹ نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں بھی وزیرِ اعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلیمان شہباز کی 14 دن کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے نیب کو انہیں گرفتار کرنے سے روک دیا۔
عدالتِ عالیہ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے سلیمان شہباز کی درخواست پر سماعت کی۔
سلیمان شہباز نے لاہور کی احتساب عدالت میں سرینڈر کرنے کے لیے عدالتِ عالیہ سے حفاظتی ضمانت لی ہے۔
آمدن سے زائد اثاثہ جات کے کیس میں عدم حاضری پر سلیمان شہباز اشتہاری ہیں۔
اس سے قبل منی لانڈرنگ کیس میں آج صبح اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہی سلیمان شہباز کی حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔
سلیمان شہباز اپنے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت لینے کے لیے اپنے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ کے ہمراہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔
سلیمان شہباز کی جانب سے درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ 2018ء میں بیرونِ ملک گیا جبکہ 2020ء میں مقدمہ بنایا گیا، منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے کا کوئی کال اپ نوٹس نہیں ملا، عدالت نے اشتہاری قرار دینے کی کارروائی بھی غیر حاضری میں کی۔
درخواست میں سلیمان شہباز نے عدالت سے استدعا کی کہ حفاظتی ضمانت منظور کی جائے تاکہ لاہور کی متعلقہ عدالت میں پیش ہو سکوں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سلیمان شہباز کو 14 روز میں لاہور کی متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کا حکم بھی دیا۔
سلیمان شہباز کی پیشی کے موقع پر مسلم لیگ ن کے رہنما عطاء اللّٰہ تارڑ بھی کمرۂ عدالت میں موجود تھے۔
اس موقع پر مسلم لیگ لائرز فورم کے ارکان نے کمرۂ عدالت میں سلیمان شہباز سے ملاقات کی ہے۔