لاہور ہائی کورٹ نے ڈسکہ الیکشن میں مبینہ بے ضابطگی پر کارروائی کے خلاف درخواست کی سماعت کرتے ہوئے افسران کے خلاف الیکشن کمیشن کی کارروائی کالعدم قرار دے دی۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا۔
عدالتِ عالیہ نے الیکشن کمیشن کی کارروائی کے خلاف افسران کی درخواستیں منظور کر لیں۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ افسران کے خلاف مس کنڈکٹ پر متعلقہ محکموں کو کارروائی کا اختیار ہے، الیکشن کمیشن کو نہیں۔
واضح رہے کہ فروری 2021ء میں ڈسکہ کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 75 کے لیے ضمنی انتخاب ہوا تھا۔
انتخابات میں دھاندلی کے الزام میں الیکشن کمیشن نے افسران کے خلاف کارروائی کی تھی۔
سابق ڈی سی سیالکوٹ سمیت دیگر افسران نے الیکشن کمیشن کی کارروائی لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کی تھی۔
لاہور ہائی کورٹ نے 25 نومبر 2022ء کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔