• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یونین کونسلز کی تعداد پر حکومتی فیصلہ مسترد کرنے کا الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار

فائل فوٹو
فائل فوٹو

اسلام آباد ہائیکورٹ نے یونین کونسلز کی تعداد میں اضافے کا حکومتی فیصلہ مسترد کرنے کا الیکشن کمیشن کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دے دیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے بلدیاتی الیکشن 101 یونین کونسلز پر ہوں گے یا 125 یونین کونسلز کے تحت اس حوالے سے فیصلہ آج سماعت کے بعد محفوظ کیا تھا۔

سماعت کے موقع پر چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ اسلام آباد کے مسائل تب حل ہوں گے جب یہاں دلی ماڈل کی اپنی پارلیمنٹ لائیں گے۔

عدالت نے کہا کہ ایک معاملہ ووٹر لسٹوں میں درستگی کا بھی ہے، جب یونین کونسلز کی تعداد101 ہوئی تو کیا ووٹر لسٹوں میں تبدیلی کا پراسس کیا گیا؟

اس پر ڈی جی الیکشن کمیشن نے کہا جی بالکل پراسس کیا گیا تھا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اس سے متعلق کوئی ڈاکومنٹ ہے تو وہ بھی دکھائیں۔

الیکشن کمیشن نے ووٹرز لسٹوں میں تبدیلی کا ریکارڈ عدالت میں پیش کردیا۔

عدالت نے سوال کیا ہے کہ کیا ووٹرز نے الیکشن کمیشن کی جانب سے پراسس کے دوران اپنا ووٹ درست نہیں کرایا؟، کیا آپ ووٹوں کی درستگی کے لیے الیکشن کمیشن کے پاس گئے؟۔

اس پر وکیل نے کہا کہ روات کے ووٹرز گولڑہ میں اور گولڑہ کے ووٹرز روات میں شامل ہیں، ووٹرز الیکشن کمیشن کے پاس گئے تو انہوں نے کہا الیکشن شیڈول کے اعلان کے بعد تبدیلی نہیں ہوسکتی۔

وکیل نے کہا کہ اگر ووٹرز کو ان کے حق سے محروم رکھا جائے تو پھر بلدیاتی انتخابات کرانے کا مقصد ہی نہیں،اتنی بڑی غلطیوں کے ساتھ الیکشن کرائے گئے تو وہ فری اینڈ فیئر نہیں ہوں گے۔

ڈی جی الیکشن کمیشن نے کہا کہ یہ ووٹوں کی درستگی کے لیے پراسس کے دوران نہیں آئے اور جب آئے تو بہت دیر ہوچکی تھی۔

عدالت نے کہا کہ اقتدار میں کوئی بھی سیاسی جماعت ہو، بلدیاتی انتخابات کرانے میں ان کی دلچسپی نہیں، پولیٹیکل اینالسٹ بہتر بتاسکتا ہے کہ ایسا کیوں ہے؟

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ اگر2020 میں مدت پوری ہوئی تو اس وقت الیکشن ہوجانا چاہیے تھا، کبھی کورونا، کبھی سیلاب، کبھی سردی، کبھی گرمی یہ سب تو چلتا رہتا ہے۔

عدالت میں ڈی جی الیکشن کمیشن نے کہا کہ انتخابی شیڈول کے بعد یونین کونسلز کی تعداد بڑھائی گئی،31 دسمبر کو بلدیاتی انتخابات پرانے شیڈول کے مطابق ہونے چاہییں۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن خود مختار آئینی ادارہ اور ریگولیٹری باڈی ہے جسے ہدایات نہیں دے سکتے۔

قومی خبریں سے مزید