• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پرویز الہٰی اب شاید ریورس گیئر لگا لیں: خواجہ آصف

وزیرِ دفاع خواجہ آصف—فائل فوٹو
وزیرِ دفاع خواجہ آصف—فائل فوٹو

وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ مجھےگاڑی میں بٹھا کر پرویز الہٰی نے کہا کہ تمہارا نواز شریف سے اچھا تعلق ہے، آج ہی فون کرنا اور کہنا ہم سے ماضی میں بہت لغزشیں ہوئیں، یہ صبح پی ٹی آئی میں چلے گئے اور کہتے ہیں کہ مجھے جنرل باجوہ نے کہا تھا، یہ اب کہیں اور چلے جائیں گے، شاید ریورس گیئر لگا لیں۔

سیالکوٹ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاست میں کبھی نازیبا الفاظ کا استعمال نہیں کیا، ہمیں سیاسی جنگ ان کی سطح پر آ کر نہیں لڑنی، پہلے سیاسی جنگ ذاتی رابطوں سے لڑی جاتی تھی، آج کل یہ سوشل میڈیا پر لڑی جا رہی ہے، ہم نے یہ جنگ وقار اور سیاسی روایات کے ساتھ لڑنی ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ آج ایک شخص کہتا ہے کہ نیب اس کے کنٹرول میں نہیں تھا، اسے جنرل باجوہ کنٹرول کرتے تھے، تو پھر وہ بتائے کہ نواز شریف اور ان کے خاندان کو کس نے قید کیا تھا اور خواجہ آصف کو کس نے گرفتار کیا تھا؟

ان کا کہنا ہے کہ دعا ہے کہ نواز شریف کی قیادت میں ملک کا دفاع اور خدمت کا سفر جاری رکھ سکیں، جس سطح پر مخالفین سیاست کو لے گئے ہیں، یہ پہلے کبھی نہیں دیکھی، سیاست اسی سطح پر لے کر آئیں جس سے نوجوان کی تربیت ہو سکے۔

وزیرِ دفاع نے کہا کہ ہم صاف ستھری روایات کے امین ہیں، بدترین مخالفین کے لیے بھی نواز شریف کی طرف سے نازیبا الفاظ ادا ہوتے نہیں دیکھے، ہم گالی گلوچ والی جماعت نہیں، نواز شریف نے اپنے معاملات اللّٰہ تعالیٰ کے حوالے کر دیے، آج ان کے بھائی وزیرِ اعظم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کو بھرپور طریقے سے ڈیولپ کرنا ہو گا، حالات بڑے مخدوش اور فکر مندی والے ہیں، گالم گلوچ کی سیاست کا کلچر بند ہونا چاہیے، خواجہ آصف کو نیب نے گرفتار کیا تھا؟ تو کس کے کہنے پر گرفتار کیا تھا؟ نواز شریف اور ان کے خاندان کو کس نے قید کیا تھا؟

خواجہ آصف نے کہا کہ نواز شریف کی والدہ اور اہلیہ انتقال کر گئیں تو پی ٹی آئی والے کیا زبان استعمال کرتے تھے؟ لٹیروں کے بھی اصول ہوتے ہیں، لیکن ان کا کوئی اصول نہیں ہے، ایک شخص 8 ماہ سے اقتدار چھن جانے سے پاگل ہو گیا ہے، نواز شریف 3 بار اقتدار سے محروم ہوئے لیکن وقار قائم رکھا، اس طرح رونا نہیں ڈالا۔

ان کا کہنا ہے کہ ملک کو معاشی و سیاسی دہشت گردی کے خطرات لاحق ہیں، علم ہے کہ عوام مشکل میں ہیں، جس شخص نے خوش حالی کی باتیں کیں وہ عوام کو بد حالی میں چھوڑ گیا۔

خواجہ آصف نے مزید کہا کہ عمران کہتا تھا کہ شہباز شریف آرمی چیف کی تقرری کس طرح کر سکتا تھا، ہم قید سے رہائی مانگتے تھے لیکن اللّٰہ نے ہمیں رہائی کے ساتھ اقتدار بھی دیا۔

وزیرِ دفاع کا یہ بھی کہنا ہے کہ نواز ضرور آئے گا اور ملک کی تقدیر بدلے گی، ہمارے پاس سارے وسائل ہیں بس طور طریقے بدلنے کی ضرورت ہے، اللّٰہ ہمیں رنگ بازی سے بچنے کی توفیق دے۔

قومی خبریں سے مزید