• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران خان کو بلاول بھٹو نے دعوت اور وارننگ ایک ساتھ دیدی

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو پارلیمان میں آنے کی دعوت اور وارننگ ایک ساتھ دے دی ہے۔

گڑھی خدابخش میں بینظیر بھٹو کی 15 ویں برسی کے اجتماع سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ سلیکٹڈ کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) استعمال ہو۔

انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلی کو آخری وارننگ ہے، وہ پارلیمان میں آکر بیٹھے، نیب اور الیکشن اصلاحات کا حصہ بننے۔

پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ آپ کیخلاف نیب استعمال ہو، پارلیمان آجائیں ورنہ ہم انہیں نہیں روک سکیں گے جو یہ کام کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نہیں چاہتے کہ عمران خان جیل میں بند ہو اور سابق خاتون اول بچوں کے ساتھ وہاں چکر لگائے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سلیکٹڈ کو وائٹ ہاؤس نہیں، بلاول ہاؤس کی سازش نے نکالا، عمران خان کو امریکی صدر نہیں، جیالوں کی جدوجہد نے گھر بھیجا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلی بار کسی وزیراعظم کو فوج یا عدالت کے بجائے پارلیمان نے گھر بھیجا ہے، یہی جمہوریت کا انتقام ہے۔

پی پی چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ آصف علی زرداری نے دانشمندی سے جیسے پرویز مشرف کو دودھ سے مکھی کی طرح نکالا ویسے ہی سلیکٹڈ اور اس کے سہولت کار کو نکالا۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد خوف پھیلا کر عوام کے حقوق سلب کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان عوام کا کریڈٹ امریکا کو دے رہا ہے۔ کٹھ پتلیوں کی جھوٹ اور فساد کی سیاست کو مسترد کرتے ہیں۔

پی پی چیئرمین نے استفسار کیا کہ کس نے اس سلیکٹڈ کو اس بات کی اجازت دی کہ وہ ان دہشتگردوں کے سامنے گھٹنے ٹیکے اور ان سے بات کرے؟

ان کا کہنا تھا کہ ایک نالائق کو ہمارے سر پر مسلط کردیا گیا جس کی وجہ سے دہشت گردی بڑھی، انتہا پسند کبھی مذہب کبھی قوم پرستی استعمال کر کے حقوق سلب کرتے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ آپ نے سلیکٹڈ کو تو خدا حافظ کہہ دیا، آپ نے اُن کے سہولت کاروں کو بھی خدا حافظ کہہ دیا، یہی جمہوریت کا انتقام ہے، ہم کٹھ پتلیوں کی سیاست کو رد کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ جیسے مشرف ماضی کا حصہ بن چکا، اسی طرح یہ سلیکٹڈ اور اُس کے سہولت کار بھی ماضی کا حصہ بن چکے ہیں۔

پی پی چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ ہم لوگوں کو نہیں لڑوائیں گے یکجہتی کی سیاست کریں گے، ملک اگر مشکل میں ہے تو اسے پیپلز پارٹی کے جیالے ہی بچا سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر دنیا میں پاکستان کا وقار بلند کرنا ہے، دنیا کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنا ہے تو یہ کام پیپلز پارٹی ہی کر سکتی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے ملک کو سلیکٹڈ کے عذاب سے نجات دلائی اور پرویز مشرف کے باقیات سے چھٹکارہ حاصل کیا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں پاکستان کو اکیلا کرنے اور معاشی طور پر بدحال کرنے کی سازش کو ناکام بنایا، ہم نے ہر فتنے اور دہشت گردی کا مقابلہ کیا اور انہیں شکست دی۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ جو کام پورا کا پورا نیٹو نہیں کر سکا وہ پاکستان کے عوام اور پاکستان کی فوج نے افغانستان میں کر کے دکھایا۔

قومی خبریں سے مزید