پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں اسد عمر اور فواد چوہدری نے الیکشن کیمیشن کے خلاف توہین عدالت پر کارروائی کا مطالبہ کر دیا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے اسلام آباد میں آج بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم نہ ماننے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے ویڈیو بیان میں پی ٹی آئی کے رہنما اسد عمر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا یہ کہنے کا جواز کیسے بنتا ہے کہ وہ تیار نہیں تھے۔
اسد عمر نے کہا کہ الیکشن کمیشن سے پوچھتا ہوں آپ کی تیاری کیوں نہیں تھی، عدالت کو الیکشن کمیشن کو فارغ کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کی تاریخ کا انوکھا واقعہ ہو رہا ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے واضح حکم دیا کہ 31 دسمبر کو الیکشن کرانا ہے۔
اسد عمر کا کہنا ہے کہ صبح سے پولنگ اسٹیشن کے باہر ووٹرز اور پی ٹی آئی کی ٹیمیں موجود ہیں، الیکشن کمیشن غائب ہے، حکومت بہانہ بنا کر الیکشن سے بھاگنا چاہتی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا ہے کہ یہ حکومت عوام سے خوفزدہ ہے، بہانے بنا کر بھاگنے کی کوشش کرتی ہے، جہاں پر کوئی بہانا نہیں ہوتا یہ حکومت وہاں سے بھی بھاگ گئی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی کہا کہ ہم میدان میں موجود ہیں، حکومت کے لوگوں آؤ، مقابلہ کرو، ووٹرز موجود ہیں، تمہارا انتظار کر رہے ہیں۔
اس حوالے سے فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں ووٹرز پولنگ اسٹیشن کے باہر کھڑے ہیں، لیکن عدالت کے واضح احکامات کے باوجود انتخابات روک دیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ووٹ سے خوفزدہ ہے، حکومت کٹھ پتلی الیکشن کمشنر سے مل کر عوام اور آئین کا مذاق اڑا رہی ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عدالت اپنے فیصلے پر عملدرآمد کرائے، توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔