پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما اسد عمر کا کہنا ہے کہ حکومتی فیصلوں نے معاشی پہیہ جام کر دیا، شہباز شریف آپ ارب پتی نہیں، مہا ارب پتی ہیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ ایک ٹولہ چلا تھا جس میں کئی جماعتیں تھیں، انہوں کہا کہ ہم ملک سے مہنگائی کا خاتمہ کرنا چاہتے ہیں، حرام کا پیسہ لگا کر ضمیروں کی منڈی لگائی گئی، بیرونی سازش سے جمہوری حکومت کو ہٹایا گیا۔
اسد عمر نے کہا ہے کہ 39 فیصد آٹے اور دودھ کی قیمتوں میں 31 فیصد، 33 فیصد کھانے کے تیل اور پیٹرول کی قیمت میں 43 فیصد اضافہ ہوا ہے، اس ٹولے نے ہمارے دورے میں مہنگائی مکاؤ مارچ کا شوشا چھوڑا تھا، اس وقت اسلام آباد میں 15 کلو آٹا 1800روپے میں مل رہا ہے، چیزوں میں اوسطاً 35 سے 40 فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ نے تو کہا تھا کہ اپنے کپڑے بیچ دوں گا، بتائیں کتنے کپڑے بیچے، آپ نے کہا کہ ساری ساری رات جاگوں گا، آپ پلیز سو جایا کریں، ملک بھر میں فیکٹریاں بند ہو رہی ہیں، صرف ٹیکسٹائل میں 15 لاکھ مزدور بیروزگار ہوئے۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا ہے کہ عمران خان کے درست فیصلوں کو یہ بارودی سرنگیں کہتے ہیں، ان کے دورے میں ہر فرد کے اخراجات میں 10سے 11ہزار روپے کا اضافہ ہوا، پاکستان کی تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی اور ریکارڈ بےروزگاری ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ مہنگائی کے خلاف بھرپور آواز اٹھائیں گے، ملک بھر میں اس کے خلاف ریلیوں اور احتجاج کا سلسلہ شروع کر رہے ہیں، عمران خان اچھے کو اچھا اور برے کو برا کہتے ہیں، وہ یہ نہیں دیکھتے کہ کون ساڈا بندہ ہے، تینوں جماعتوں کے مل جانے کی باتیں ہو رہی ہیں، یہ تو اچھی بات ہے، 3 تیتروں کے شکار سے بہتر ہے ایک ہی شکار کیا جائے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ کراچی کے معاملے پر جتنا کام پی ٹی آئی نے کیا ہے کسی نے نہیں کیا، سیمنٹ کی فروخت 18فیصد کم ہو چکی ہے، اس کا مطلب ہے کنسٹرکشن انڈسٹری بھی تباہ ہو گئی، یومیہ کمانے والے مزدور تباہ حالی کا شکار ہیں۔
اسد عمر نے یہ بھی کہا ہے کہ روز خبر آتی ہے کہ فلاں ادارے نے اپنی پروڈکشن بند کر دی ہے، رجیم چینج کی پیداوار حکومت سے نجات دلائیں گے۔