چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ شہباز شریف ایکسپوز ہوگئے، اسحاق ڈار کتنے پانی میں ہیں یہ بھی دنیا کو پتا چل گیا۔
لاہور میں وائٹ پیپر جاری کرنے کی تقریب سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ جنرل باجوہ ہر فن مولا بن گئے تھے، ان کو یہی نہیں پتا کہ خوشحالی اور قانون کی حکمرانی جڑے ہوئے ہیں، ہمیں لیکچر دیے جارہے تھے کہ ان کو این آر او دے دو اور آپ معیشت پر توجہ دو۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کی سب سے بہترین پرفارمنس ہم نے دی، ہمارے دور میں 55 لاکھ نئی نوکریاں پیدا ہوئیں۔
عمران خان نے کہا کہ پچھلے 8 ماہ میں ساڑھے 7 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب اپریل میں ہماری حکومت گرائی تو لوگوں کا ردعمل مثالی تھا، انہیں دوبارہ مسلط کرنے سے ملک میں مایوسی چھائی۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ موجودہ حکمرانوں کی کرپشن کے انٹرنشینل سطح پر چرچے تھے، پوری قوم خوفزدہ ہے ملک کہاں جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کی کرپشن پر بیرون ملک فلمیں بنی ہوئی ہیں، دونوں خاندان ایک دوسرے کو چور کہہ کر کیسز بناتے رہے، مجھے ان دونوں پارٹیز کے خلاف ووٹ پڑا۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ معیشت سیاست سےجڑی ہوئی ہے، ہم نے نادرا کے ساتھ بیٹھ کر نئے ٹیکس دہندگان کو سسٹم میں شامل کیا۔
انہوں نے کہا کہ بِلوں کودودھ کی رکھوالی پر بٹھا دیا گیا ہے، یہ خوفزدہ ہیں، انہیں پتا ہے پبلک کہاں کھڑی ہے، یہ جس طرف سے بھی کان پکڑلیں، حل صرف الیکشن ہی ہے، عدم استحکام کے خاتمے کے لیے الیکشن ضروری ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ہمارےدور میں گروتھ ریٹ5.7 سے 6 فیصد تھا، کابینہ میں اعداد و شمار پیش کئے گئے تو یقین نہیں آرہا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کی تاریخ کی سب سے بہترین پرفارمنس تھی، ہم نے پوری کوشش کی کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہ بڑھائیں۔
عمران خان نے کہا کہ عالمی سطح پر خوردنی تیل کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا، کوئلےکی قیمت بھی بڑھی، عالمی سطح پر قیمتیں بڑھنے کے باوجود ہم نے اشیا کی قیمتیں کم رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے پاس جانے پر اُن کا حکم ماننا پڑتا ہے، جس سے خود مختاری کا ایشو پیدا ہوتا ہے، وہاں جاتے ہیں تو آپ اپنے فیصلے خود نہیں کرسکتے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ہم نے 30، 40 سال ایکسپورٹ بڑھانے کا سوچا ہی نہیں، جب تک ایکسپورٹ نہیں بڑھے گی، پاکستان پیروں پر کھڑا نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایکسپورٹرز سے ملا تو انہوں نے بتایا کہ کیا کیا رکاوٹیں ہیں، آئی ایم ایف کے پاس پہنچنے کے بجائے ایکسپورٹرز پر توجہ دیں۔
عمران خان نے کہا کہ بنڈل آئی لینڈ کا این او سی سندھ حکومت نے دیا اور پھر واپس لے لیا، ہم نے لاہور کو بچانے کے لیے راوی سٹی کا منصوبہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش تھی راوی سٹی میں بیرون ملک پاکستانیوں کی سرمایہ کاری لے کر آئیں۔