مرکزی سینیئر نائب صدر پاکستان تحریکِ انصاف شیریں مزاری نے اسرائیلی وزیرِ قومی سلامتی کے مسجد الاقصیٰ کے اشتعال انگیز دورے پر پاکستانی حکومت کی جانب سے خاموشی اختیار کیے جانے پر اظہارِ تشویش کیا ہے۔
شیریں مزاری نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر اسرائیلی وزیرِ قومی سلامتی کے مسجد الاقصیٰ کے اشتعال انگیز دورے پر امریکا کی جانب سے مذمت کے بارے میں شائع ہونے والی خبر کی تصویر شیئر کی ہے۔
اُنہوں نے یہ تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ صیہونی وزیر کےقابل مذمت اقدام کی امریکا تک نے مذمت کی مگر پاکستان نے چُپ سادھ رکھی ہے۔
اُنہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ’یوں محسوس ہوتا ہے کہ تبدیلئ سرکار کے خفیہ ایجنڈے کا ایک جزو یعنی اسرائیل کو تسلیم کیا جانا، ابھی زندہ ہے‘۔
اُنہوں نے مزید لکھا کہ دفترِخارجہ اور امپورٹڈ وزیر خارجہ کی خاموشی سے سب کچھ عیاں ہے‘۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی وزیرِ قومی سلامتی ایتمار بن گویر نے سخت سیکیورٹی میں مسجد الاقصیٰ کا اشتعال انگیز دورہ کیا ہے۔
اسرائیلی وزیرِ قومی سلامتی ایتمار بن گویر کے اس اقدام کی ترکیہ، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، اردن یہاں تک کہ امریکا نے بھی شدید مذمت کی ہے۔
امریکا کا کہنا ہے کہ یروشلم کے مقدس مقامات کی حیثیت خطرے میں ڈالنے والا کوئی بھی اقدام ناقابل قبول ہے، اسرائیلی وزیراعظم مقدس مقامات کی حیثیت برقرار رکھنے کے اپنے عہد پر قائم رہیں۔