ایران میں حجاب کے معاملے پر زیر حراست نوجوان لڑکی مہسا امینی کی موت کے خلاف ملک بھر میں جاری احتجاجی مظاہروں کے الزام میں مزید 3 مظاہرین کو سزائے موت سنادی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ملک بھر میں جاری احتجاجی مظاہروں کےالزام میں گرفتار مزید 3 افراد کو سزائےموت سنادی گئی ہے تاہم ایرانی عدلیہ کے مطابق ملزمان سزائے موت کے خلاف اپیل کرسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ دارالحکومت تہران میں حجاب ٹھیک سے نہ پہننے کے جرم میں گرفتار مہسا امینی کی پولیس کی تحویل میں موت کے بعد ملک بھر مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔
ان احتجاجی مظاہروں میں شامل ہونے کے الزام میں گزشتہ ہفتے2 نوجوانوں کو سزائے موت دی گئی تھی، جس کے بعد اب تک کُل 17 مظاہرین کو سزا ئے موت سنائی جا چکی ہے جبکہ ان مظاہروں کےالزام میں سزائے موت پانےوالوں کی تعداد4 ہوچکی ہے۔