بھارتی ریاست اتر پردیش میں سڑک چوڑی کرنے کی خاطر 16 ویں صدی میں تعمیر کی گئی تاریخی مسجد کو شہید کر دیا گیا۔
یونیسکو کے سابق چیئرپرسن بین الاقوامی آبی تعاون اشکو سائن نے ٹوئٹر پر مسجد کو شہید کئے جانے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یو پی میں سڑک چوڑی کرنے کی خاطر تاریخی مسجد کو مسمار کیا جا رہا ہے۔
ایک اور سوشل میڈیا مسلم اسپیس کے مطابق اترپردیش میں الہٰ آباد کے علاقے ہندیا میں 16 ویں صدی میں، شیر شاہ سوری کے دور میں تعمیر کی گئی تاریخی شاہی مسجد کو شہید کردیا گیا۔
سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز میں جی ٹی روڈ کو چوڑا کرنے کے لئے مقامی انتظام کے اہلکاروں کی موجودگی میں بلڈوزر کی مدد سے مسجد کو شہید کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
امام محمد بابل حسین نے کہا کہ مسجد کو شہید ہونے سے روکنے کے لیے مقامی عدالت سے رجوع کر رکھا تھا جہاں کیس کی سماعت آج 16 جنوری کو ہونا تھی۔
مقامی مسلم تنظیم کے عہدیدار نے بتایا کہ عدالت میں سماعت کے لیے تاریخ مقرر ہونے کے باوجود گزشتہ روز پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ نے اہلکاروں نے بھاری مشینری کے ذریعے مسجد کو سڑک چوڑا کرنے کے بہانے شہید کردیا۔
واضح رہے کہ 1976 کے بھارتی آئین میں 42ویں ترمیم کے بعد ہندوستان کو ایک سیکولر ملک قرار دیا گیا۔ لیکن پیپلز یونین فار ہیومن رائٹس کی رپورٹ کے مطابق صرف گجرات میں 500 کے قریب مساجد اور عبادت گاہوں کو مسمار کیا گیا جس سے بھارت کے سیکولر اسٹیٹ ہونے کا نام نہاد دعویٰ بے نقاب ہوگیا۔