• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور ہائیکورٹ بار کا لطیف آفریدی قتل کا مقدمہ لڑنے کا فیصلہ

پشاور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے معروف قانون دان لطیف آفریدی کے قتل کا کیس لڑنے کا فیصلہ کر لیا۔

ِاس ضمن میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے لطیف آفریدی کیس کے لیے وکلاء کی ٹیم قائم کر دی ہے۔

وکلاء کی ٹیم میں عبدالفیاض، حسین علی، بیرسٹر عامر چمکنی او راسفند یار شامل ہیں۔

ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے مطابق وکلاء کی یہ ٹیم ٹرائل کورٹ سے لے کر سپریم کورٹ تک کیس کی پیروی کرے گی۔

سینئر قانون دان کو گزشتہ روز قتل کیا گیا

واضح رہے کہ 16 جنوری 2023ء کو سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عبداللطیف آفریدی کو پشاور ہائی کورٹ کے بار روم میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا، انہیں 6 گولیاں لگی تھیں۔

زخمی سینئر قانون دان کو وکلاء نے اٹھا کر گاڑی میں ڈالا اور اسپتال منتقل کیا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے۔

ملزم کو موقع پر ہی گرفتار کر کے اس کے قبضے سے آلۂ قتل برآمد کر لیا گیا تھا۔

ملزم عدنان سینئر وکیل سمیع اللّٰہ کا بیٹا، سابق مقتول جج آفتاب خان آفریدی کا بھانجا اور سینئر جج ماجد آفریدی کا کزن ہے۔

ملزم کا اعترافِ جرم

پشاور پولیس کے مطابق ابتدائی تفتیش کے دوران ملزم نے اعترافِ جرم کر لیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے قتل کی وجہ ذاتی دشمنی بتائی ہے۔

قومی خبریں سے مزید