سندھ کے ضلع گھوٹکی کی تحصیل اوباڑو میں رونتی کے کچے کے علاقے میں پولیس کا ڈاکوؤں کے خلاف اغواء برائے تاوان کے مغویوں کی رہائی کے لیے ٹارگٹڈ آپریشن جاری ہے۔
پولیس کے مطابق اوباڑو میں 6 بکتر بند گاڑیاں کے ساتھ پولیس کے اعلیٰ افسران سمیت پولیس کی نفری نے کچے کا محاصرہ کر لیا ہے۔
ڈاکو تاجروں کو اغواء کرنے کے لیے ٹریکٹر برائے فروخت کے اشتہار سوشل میڈیا پر چلاتے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مغویوں کا تعلق پنجاب اور خیبرپختون خوا سے ہے۔
ایس ایس پی گھوٹکی تنویر تنیو کے مطابق ڈاکوؤں کے پاس جدید ہتھیار ہیں، جبکہ پولیس کے پاس جدید ہتھیار جی تھری رائفل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکوؤں کے ہتھیاروں کی رینج 3 کلو میٹر ہے جبکہ ہمارے ہتھیاروں کی رینج 500 میٹر ہے۔
ایس ایس پی گھوٹکی تنویر تنیو نے بتایا کہ ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن میں جغرافیائی محلِ وقوع بڑا مسئلہ ہے، ڈرون سمیت جدید ہتھیاروں کے لیے 2 ارب 85 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ڈرون سمیت جدید ہتھیار اگلے ماہ تک آ جائیں گے، جس کے بعد اگلے 2 ماہ میں ڈاکوؤں کے خلاف مؤثر کارروائی کی جائے گی۔