یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ایران کی پاسداران انقلاب کو عدالتی حکم سے پہلے دہشتگرد تنظیم قرار نہیں دیا جاسکتا۔
یورپی پارلیمنٹ نے پچھلے ہفتے پاسداران انقلاب کو دہشتگرد تنظیم قرار دینے کا مطالبہ کیا تھا۔
پارلیمان کا کہنا تھا کہ پاسداران انقلاب ایران میں جاری احتجاجی مظاہروں کو جبری انداز میں روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔
پارلیمان کا مزید کہنا تھا کہ پاسداران انقلاب نے روس کو ڈرون بھی فراہم کیے۔
جوزف بوریل نے برسلز میں میڈیا نمائندگان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کا فیصلہ عدالتی حکم کے بغیر نہیں کیا جاسکتا، آپ کسی کو صرف اس لئے دہشتگرد نہیں کہہ سکتے کہ آپ اسے ناپسند کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کے اقدام سے پہلے، کسی بھی یورپی ملک کی عدالت کو ٹھوس قانونی وجوہات دینا ہوں گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایرانی شہریوں کے خلاف انفرادی پابندیوں کے نفاذ پر بات ہوسکتی ہے۔
یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ ایران میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث 37 افراد کے نام بلیک لسٹ کر رہے ہیں۔